صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 385

محرم کو جب کوئی تکلیف وغیرہ پیش آجائے تو سر منڈانے فدیہ اور اس کی مقدار کے بیان میں

راوی: محمد بن مثنی , ابن ابی عدی , ابن عون , مجاہد , عبدالرحمان بن ابی لیلی , کعب بن عجرہ

و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ فِيَّ أُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًی مِنْ رَأْسِهِ فَفِدْيَةٌ مِنْ صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُکٍ قَالَ فَأَتَيْتُهُ فَقَالَ ادْنُهْ فَدَنَوْتُ فَقَالَ ادْنُهْ فَدَنَوْتُ فَقَالَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُؤْذِيکَ هَوَامُّکَ قَالَ ابْنُ عَوْنٍ وَأَظُنُّهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَأَمَرَنِي بِفِدْيَةٍ مِنْ صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُکٍ مَا تَيَسَّرَ

محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، ابن عون، مجاہد، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ میرے بارے میں یہ آیت نازل کی گئی تم میں سے جو آدمی بیمار ہو یا اس کے سر میں کوئی تکلیف ہو تو وہ فدیہ کے طور پر روزے رکھے یا صدقہ دے یا قربانی کرے حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قریب ہوجاؤ تو میں اور قریب ہوگیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قریب ہوجاؤ تو میں قریب ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تجھے جوئیں بہت تکلیف دیتی ہیں؟ ابن عون کہتے ہیں اور راوی کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا جی ہاں حضرت کعب کہتے ہیں کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے فدیہ کے طور پر روزوں کا یاصدقہ کرنے کا یا قربانی کرنے کا جو آسانی سے ہو سکے کرنے کا حکم فرمایا۔

Kalb b. Ujra (Allah be pleased with him) reported: It was I for whom this verse was revealed (to the Holy Prophet): "Whoever among you is sick or has an ailment of the head, he (may effect) a compensation by fasting or alms or a sacrifice" He said: I came to him (the Holy Prophet) and he said: Come near. So I went near. He (again) said: Come near. So I went near. Thereupon the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Do the vermins trouble you? Ibn Aun (one of the narrators) said: I think he (Ka'b b. Ujra) replied in the affirmative. He (the Holy Prophet) then commanded to do compensation by fasting or by giving sadaqa (feeding six needy persons) or by sacrifice (of a animal) that is available.

یہ حدیث شیئر کریں