جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 110

مذی کپڑے پر لگ جائے

راوی: ہناد , عبدہ , محمد بن اسحاق , سعید بن عبید , ابن سباق , سہل بن حنیف

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عُبَيْدٍ هُوَ ابْنُ السَّبَّاقِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ قَالَ کُنْتُ أَلْقَی مِنْ الْمَذْيِ شِدَّةً وَعَنَائً فَکُنْتُ أُکْثِرُ مِنْهُ الْغُسْلَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَأَلْتُهُ عَنْهُ فَقَالَ إِنَّمَا يُجْزِئُکَ مِنْ ذَلِکَ الْوُضُوئُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ بِمَا يُصِيبُ ثَوْبِي مِنْهُ قَالَ يَکْفِيکَ أَنْ تَأْخُذَ کَفًّا مِنْ مَائٍ فَتَنْضَحَ بِهِ ثَوْبَکَ حَيْثُ تَرَی أَنَّهُ أَصَابَ مِنْهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَلَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ فِي الْمَذْيِ مِثْلَ هَذَا وَقَدْ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الْمَذْيِ يُصِيبُ الثَّوْبَ فَقَالَ بَعْضُهُمْ لَا يُجْزِئُ إِلَّا الْغَسْلُ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَإِسْحَقَ وَقَالَ بَعْضُهُمْ يُجْزِئُهُ النَّضْحُ و قَالَ أَحْمَدُ أَرْجُو أَنْ يُجْزِئَهُ النَّضْحُ بِالْمَائِ

ہناد، عبدہ، محمد بن اسحاق، سعید بن عبید، ابن سباق، سہل بن حنیف سے روایت ہے کہ مجھے مذی سے سختی اور تکلیف پہنچتی تھی اس لئے میں بار بار غسل کرتا تھا پس میں نے اس کا ذکر رسول الہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا اور اس کا حکم پوچھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس سے وضو کرنا ہی کافی ہے میں نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر وہ کپڑوں پر لگ جائے تو کیا حکم ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پانی کا ایک چلو لے کر اس جگہ چھڑک دو جہاں پر وہ لگی ہوامام ابوعیسٰی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور ہمیں علم نہیں کہ محمد بن اسحاق کے علاوہ بھی اس طرح کی کوئی حدیث کسی نے روایت کی ہو اور اختلاف کیا ہے اہل علم نے مذی کے بارے میں کہ اگر مذی کپڑوں کو لگ جائے تو بعض اہل علم کے نزدیک اس کا دھونا ضروری ہے یہی قول امام شافعی اور اسحاق کا ہے اور بعض اہل علم کہتے ہیں کہ اس پر پانی کے چھینٹے مار دینا ہی کافی ہے اور امام احمد فرماتے ہیں کہ مجھے امید ہے کہ پانی چھڑکنا ہی کافی ہوگا۔

Sahl ibn Hunayf (RA) said,. “I was much worried because of mazi and had to bath again and again . So, I asked Allah’s Messenger (SAW) about it. He said, 'It is enough to make ablution with it.’ And I asked what should be done if it drops on the garment. He said that I should sprinkle a handful of water where it had stained the clothes."

یہ حدیث شیئر کریں