اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فضائل کے بارے میں ۔
راوی: محمد بن حارث مصری , لیث بن سعد , عقیل , ابن شہاب , سعید بن مسیب , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَارِثِ الْمِصْرِيُّ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ کُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي فِي الْجَنَّةِ فَإِذَا أَنَا بِامْرَأَةٍ تَتَوَضَّأُ إِلَی جَانِبِ قَصْرٍ فَقُلْتُ لِمَنْ هَذَا الْقَصْرُ فَقَالَتْ لِعُمَرَ فَذَکَرْتُ غَيْرَتَهُ فَوَلَّيْتُ مُدْبِرًا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَبَکَی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَقَالَ أَعَلَيْکَ بِأَبِي وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغَارُ
محمد بن حارث مصری، لیث بن سعد، عقیل، ابن شہاب، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں ہم جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے آپ نے فرمایا دریں اثنائ، کہ میں سویا ہوا تھا ، میں نے اپنے آپ کو جنت میں دیکھا، وہیں ایک محل کے پہلو میں ایک عورت وضو کر رہی تھی، میں نے پوچھا کہ یہ محل کس کا ہے؟ اس نے کہا کہ عمر کا ۔ میں نے عمر کی غیرت کو یاد کیا اور پیچھے لوٹ آیا۔ ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ عمر یہ سن کر رو پڑے اور کہنے لگے کیا آپ پر جن پر میرے ماں باپ فدا ہوں میں غیرت کروں گا۔
Abu Hurairah said: “We were sitting with the Prophet P.B.U.H and he said: ‘While I was sleeping I saw myself in Paradise (in a dream), and I saw a woman performing ablution beside a palace. I asked: “Whose palace is this?” She said: “Umar’s.” I remembered his protective jealousy, so I tinned away and left.” Abu Hurairah said: “Umar wept and said: ‘May my father and mother be sacrificed for you, 0 Messenger of Allah! Would I feel any protective jealousy against you?” (Sahih)