جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 115

جنبی سے مصافحہ

راوی: اسحاق بن مصور , یحیی بن سعید قطان , حمید , بکر بن عبداللہ مزنی , ابی رافع , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنْ بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهُ وَهُوَ جُنُبٌ قَالَ فَانْبَجَسْتُ أَيْ فَانْخَنَسْتُ فَاغْتَسَلْتُ ثُمَّ جِئْتُ فَقَالَ أَيْنَ کُنْتَ أَوْ أَيْنَ ذَهَبْتَ قُلْتُ إِنِّي کُنْتُ جُنُبًا قَالَ إِنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْجُسُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ حُذَيْفَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَحَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَمَعْنَی قَوْلِهِ فَانْخَنَسْتُ يَعْنِي تَنَحَّيْتُ عَنْهُ وَقَدْ رَخَّصَ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي مُصَافَحَةِ الْجُنُبِ وَلَمْ يَرَوْا بِعَرَقِ الْجُنُبِ وَالْحَائِضِ بَأْسًا

اسحاق بن مصنور، یحیی بن سعید قطان، حمید، بکر بن عبداللہ مزنی، ابی رافع، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے ملاقات کی اور وہ جنبی تھے ابوہریرہ کہتے ہیں میں آنکھ بچا کر نکل گیا پھر غسل کیا اور آیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو کہاں تھا یا فرمایا تم کہاں چلے گئے تھے؟ میں نے عرض کیا میں جنبی تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مومن کبھی ناپاک نہیں ہوتاامام ابوعیسٰی فرماتے ہیں حدیث ابوہریرہ حسن صحیح ہے اور کئی اہل علم جنبی سے مصافحہ کرنے کی اجازت دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جنبی اور حائضہ کے پسینے میں بھی کوئی حرج نہیں۔

Sayyidina Abu Huraira (RA) said, "The Prophet (SAW) met me while I was sexually defiled. So, I slipped away quietly, had a bath and came to him. He asked me where I had gone away and I told him that I was impure. He said: A Believer does not become impure."

یہ حدیث شیئر کریں