احرام والے کے لئے اپنی آنکھوں کا علان کروانے کے جواز کے بیان میں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , عمرو ناقد , زہیر بن حرب , ابن عیینہ , ابوبکر , سفیان بن عیینہ , ابوب بن موسی , نبیہ بن وہب
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ مُوسَی عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِمَلَلٍ اشْتَکَی عُمَرُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَيْنَيْهِ فَلَمَّا کُنَّا بِالرَّوْحَائِ اشْتَدَّ وَجَعُهُ فَأَرْسَلَ إِلَی أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ يَسْأَلُهُ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ أَنْ اضْمِدْهُمَا بِالصَّبِرِ فَإِنَّ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّجُلِ إِذَا اشْتَکَی عَيْنَيْهِ وَهُوَ مُحْرِمٌ ضَمَّدَهُمَا بِالصَّبِرِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، زہیر بن حرب، ابن عیینہ، ابوبکر، سفیان بن عیینہ، ابوب بن موسی، نبیہ بن وہب سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ ہم ابان بن عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ نکلے یہاں تک کہ جب ہم ملل کے مقام پر پہنچے تو عمر بن عبیداللہ کی آنکھوں میں تکلیف ہوئی اور جب روحاء کے مقام پر پہنچے تو شدید درد ہونے لگا تب انہوں نے ابان بن عثمان کی طرف اس مسئلہ کے بارے میں اپنا قاصد بھیجا چنانچہ ابان نے ان کو جواب بھیجا کہ ایلوے کا لیپ لگالو کیونکہ عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی کی آنکھوں میں تکلیف پڑ گئی اور وہ آدمی احرام کی حالت میں تھا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی آنکھوں پر ایلوے کا لیپ کرایا۔
Nubaih b. Wabb reported: We went with Aban b. Uthman (in a state of Ihram). When we were at Malal the eyes of Umar b. Ubaidullah became sore and, when we reached Rauba' the pain grew intense. He (Nubaib b. Wahb) sent (one) to Aban b. Uthman to ask him (what to do). He sent him (the message) to apply aloes to them, for 'Uthman (Allah be pleased with him) reported that the Messenger of Allah (may peace be upon him) applied aloes to the person whose eyes were sore and he was in the state of Ihram.