یہ شرط لگا کر احرام باندھنا کہ بیماری یا اور کسی عذر کی بنا پر احرام کھول دوں گا کے جواز کے بیان میں
راوی: ہارون بن عبداللہ , ابوداؤد طیالسی , حبیب بن یزید , عمرو ہرم , سعید بن جبیر , عکرمہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ عَمْرِو بْنِ هَرِمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَعِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ ضُبَاعَةَ أَرَادَتْ الْحَجَّ فَأَمَرَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَشْتَرِطَ فَفَعَلَتْ ذَلِکَ عَنْ أَمْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
ہارون بن عبد اللہ، ابوداود طیالسی، حبیب بن یزید، عمرو ہرم، سعید بن جبیر، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت ضباعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حج کا ارادہ کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے شرط لگانے کا حکم فرمایا تو حضرت ضباعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم سے ایسے ہی کیا۔
Ibn Abbas (Allah be pleased with him) reported that Duba'a intended to perform Hajj, and the Apostle of Allah (may peace be upon him) commanded her (to enter into the state of Ihram) with condition. She did it in compliance with the command of Allah's Apostle (may peace be upon him).