سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 66

بیئر بضاعہ کا بیان

راوی: احمد بن ابی شعیب , عبدالعزیز بن یحیی , محمد بن سلمہ , محمد بن اسحق , سلیط بن ایوب , عبیداللہ بن عبدالرحمن , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ وَعَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَی الْحَرَّانِيَّانِ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ سَلِيطِ بْنِ أَيُّوبَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَافِعٍ الْأَنْصَارِيِّ ثُمَّ الْعَدَوِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُقَالُ لَهُ إِنَّهُ يُسْتَقَی لَکَ مِنْ بِئْرِ بُضَاعَةَ وَهِيَ بِئْرٌ يُلْقَی فِيهَا لُحُومُ الْکِلَابِ وَالْمَحَايِضُ وَعَذِرُ النَّاسِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمَائَ طَهُورٌ لَا يُنَجِّسُهُ شَيْئٌ قَالَ أَبُو دَاوُد و سَمِعْت قُتَيْبَةَ بْنَ سَعِيدٍ قَالَ سَأَلْتُ قَيِّمَ بِئْرِ بُضَاعَةَ عَنْ عُمْقِهَا قَالَ أَکْثَرُ مَا يَکُونُ فِيهَا الْمَائُ إِلَی الْعَانَةِ قُلْتُ فَإِذَا نَقَصَ قَالَ دُونَ الْعَوْرَةِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَقَدَّرْتُ أَنَا بِئْرَ بُضَاعَةَ بِرِدَائِي مَدَدْتُهُ عَلَيْهَا ثُمَّ ذَرَعْتُهُ فَإِذَا عَرْضُهَا سِتَّةُ أَذْرُعٍ وَسَأَلْتُ الَّذِي فَتَحَ لِي بَابَ الْبُسْتَانِ فَأَدْخَلَنِي إِلَيْهِ هَلْ غُيِّرَ بِنَاؤُهَا عَمَّا کَانَتْ عَلَيْهِ قَالَ لَا وَرَأَيْتُ فِيهَا مَائً مُتَغَيِّرَ اللَّوْنِ

احمد بن ابی شعیب، عبدالعزیز بن یحیی، محمد بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، سلیط بن ایوب، عبیداللہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا جبکہ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پینے کے لئے پانی بیئر بضاعہ سے لایا جاتا ہے حالانکہ وہ کنواں ایسا ہے جس میں کتوں کا گوشت، حیض آلود کپڑے، اور لوگوں کا فضلہ ڈالا جاتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بیشک پانی پاک ہے اس کو کوئی چیز ناپاک نہیں کرتی۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ میں نے قتیبہ بن سعد سے سنا ہے وہ کہتے ہیں کہ میں بئر بضاعہ کے متولی سے پوچھا کہ اس کنویں میں گہرائی کتنی ہے؟ اس نے جواب دیا کہ جب اس میں پانی زیادہ ہوتا ہے تو زیر ناف تک ہوتا ہے میں پوچھا کہ جب کم ہوتا ہے تو کہاں تک ہوتا ہے؟ تو اس نے جواب دیا کہ ستر سے کچھ کم۔ (گھٹنوں تک یا اس سے کم) ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ میں نے بیئر بضاعہ پر اپنی چادر پھیلا کر ناپا تو اس کا عرض چھ ہاتھ نکلا اور میں نے باغ والے سے پوچھا کہ کیا اس کنویں کا حال پہلے کی نسبت اب کچھ بدل گیا ہے؟ اس نے کہا نہیں! اور میں دیکھا کہ اس کے پانی کا رنگ بدلا ہوا تھا۔

Narrated AbuSa'id al-Khudri:
I heard that the people asked the Prophet of Allah (peace_be_upon_him): Water is brought for you from the well of Buda'ah. It is a well in which dead dogs, menstrual clothes and excrement of people are thrown. The Messenger of Allah (peace_be_upon_him) replied: Verily water is pure and is not defiled by anything.

یہ حدیث شیئر کریں