جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 132

کپڑے سے حیض کا خون دھونے کے بارے میں

راوی: ابن ابی عمر , سفیان , ہشام بن عروہ , فاطمہ بنت منذر , اسماء بنت ابوبکر صدیق ما

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الثَّوْبِ يُصِيبُهُ الدَّمُ مِنْ الْحَيْضَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُتِّيهِ ثُمَّ اقْرُصِيهِ بِالْمَائِ ثُمَّ رُشِّيهِ وَصَلِّي فِيهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأُمِّ قَيْسِ بْنتِ مِحْصَنٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَسْمَائَ فِي غَسْلِ الدَّمِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الدَّمِ يَکُونُ عَلَی الثَّوْبِ فَيُصَلِّي فِيهِ قَبْلَ أَنْ يَغْسِلَهُ قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ التَّابِعِينَ إِذَا کَانَ الدَّمُ مِقْدَارَ الدِّرْهَمِ فَلَمْ يَغْسِلْهُ وَصَلَّی فِيهِ أَعَادَ الصَّلَاةَ و قَالَ بَعْضُهُمْ إِذَا کَانَ الدَّمُ أَکْثَرَ مِنْ قَدْرِ الدِّرْهَمِ أَعَادَ الصَّلَاةَ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَابْنِ الْمُبَارَکِ وَلَمْ يُوجِبْ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ التَّابِعِينَ وَغَيْرِهِمْ عَلَيْهِ الْإِعَادَةَ وَإِنْ کَانَ أَکْثَرَ مِنْ قَدْرِ الدِّرْهَمِ وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ و قَالَ الشَّافِعِيُّ يَجِبُ عَلَيْهِ الْغَسْلُ وَإِنْ کَانَ أَقَلَّ مِنْ قَدْرِ الدِّرْهَمِ وَشَدَّدَ فِي ذَلِکَ

ابن ابی عمر، سفیان، ہشام بن عروہ، فاطمہ بنت منذر، اسماء بنت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ایک عورت نے اس کپڑے کے بارے میں جس میں حیض کا خون لگ گیا ہو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسے کھرچو پھر انگلیوں سے رگڑ کر پانی بہا دو اور اسی کپڑے میں نماز پڑھو اس باب میں حضرت ابوہریرہ ام قیس بنت محصن سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں خون لگا ہو اور اس کو دھونے سے پہلے اگر کوئی شخص اس کپڑے میں نماز پڑھ لے تو بعض تابعین میں سے اہل علم کے نزدیک اگر خون ایک درہم کی مقدار میں تھا تو نماز لوٹانی پڑے گی اور یہ قول ہے سفیان ثوری اور ابن مبارک کا جبکہ تابعین میں سے بعض اہل علم کے نزدیک نماز لوٹانا ضروری نہیں یہ امام احمد اور امام اسحاق کا قول ہے امام شافعی کے نزدیک کپڑے کو دھونا واجب ہے اگرچہ اس پر خون ایک درہم کی مقدار سے کم ہی ہو۔

Sayyidah Asma bint Abu Bakr(RA) reported that a woman asked the Prophet (SAW) the garment on which are stains of blood of menses. He said, "Scratch it (with your finger and rub it with water. Then pour water over it and offer Salah wearing it.

یہ حدیث شیئر کریں