جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 136

اگر نماز کی اقامت ہو جائے اور کسی کو تقاضہ حاجت ہو تو پہلے بیت الخلاء جائے

راوی: ہناد , ابومعاویہ , ہشام بن عروہ سے وہ عبداللہ بن ارقم

حَدَّثَنَا هَنَّادُ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَرْقَمِ قَالَ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَأَخَذَ بِيَدِ رَجُلٍ فَقَدَّمَهُ وَکَانَ إِمَامَ قَوْمِهِ وَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ وَوَجَدَ أَحَدُکُمْ الْخَلَائَ فَلْيَبْدَأْ بِالْخَلَائِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَثَوْبَانَ وَأَبِي أُمَامَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَرْقَمِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ هَکَذَا رَوَی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَيَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ وَغَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْحُفَّاظِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَرْقَمِ وَرَوَی وُهَيْبٌ وَغَيْرُهُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَجُلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَرْقَمِ وَهُوَ قَوْلُ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ قَالَا لَا يَقُومُ إِلَی الصَّلَاةِ وَهُوَ يَجِدُ شَيْئًا مِنْ الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ وَقَالَا إِنْ دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ فَوَجَدَ شَيْئًا مِنْ ذَلِکَ فَلَا يَنْصَرِفْ مَا لَمْ يَشْغَلْهُ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا بَأْسَ أَنْ يُصَلِّيَ وَبِهِ غَائِطٌ أَوْ بَوْلٌ مَا لَمْ يَشْغَلْهُ ذَلِکَ عَنْ الصَّلَاةِ

ہناد بن سری، ابومعاویہ، ہشام بن عروہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے وہ عبداللہ بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ عروہ نے کہا کہ تکبیر ہوئی نماز کی تو عبداللہ بن ارقم نے ایک شخص کا ہاتھ پکڑا اور اسے آگے بڑھا دیا جبکہ عبداللہ قوم کے امام تھے اور کہا عبداللہ نے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب نماز کی اقامت ہو اور کسی کو قضائے حاجت ہو تو پہلے بیت الخلاء جائے اس باب میں حضرت عائشہ،ابوہریرہ، ثوبان اور ابوامامہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حدیث عبداللہ بن ارقم حسن صحیح ہے اسی طرح روایت کیا ہے مالک بن انس یحیی بن سعید قطان اور کئی حفاظ حدیث نے ہشام بن عروہ سے وہ روایت کرتے ہیں اپنے باپ سے انہوں نے ایک شخص سے انہوں نے عبداللہ بن ارقم سے اور یہی قول ہے کئی صحابہ اور تابعین کا احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے کہ اگر پیشاب یا پاخانہ کی حاجت ہو تو نماز کے لئے کھڑا نہ ہو اور ان دونوں نے کہا کہ اگر نماز شروع کرنے کے بعد قضائے حاجت ہو تو نماز توڑے بعض اہل علم کے نزدیک جب تک نماز میں خلل نہ ہو پیشاب و پاخانہ کی حاجت کے باوجود نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔

Hisham ibn Urwah reported from his father who reported from Sayyidina Abdullah ibn Arqam (RA).He (Urwah) said, "The iqamah for the Salah was called when he
(Abdullah ibn Arqam) held a man between his hand and pulled him forward while he himself was the imam. He ' said he heard the Allah's Messenger (SAW) say that if the

iqamah is called and one has the urge to relieve oneself then one must go to the latrine first."

یہ حدیث شیئر کریں