صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ مخلوقات کی ابتداء کا بیان ۔ حدیث 483

فرشتوں کا بیان حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن سلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا کہ تمام فرشتوں میں جبرئیل یہودیوں کے دشمن ہیں ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ لنحن الصافون یعنی فرشتے۔

راوی: ابو الیمان شعیب ابوالزناد اعرج ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَلَائِکَةُ يَتَعَاقَبُونَ مَلَائِکَةٌ بِاللَّيْلِ وَمَلَائِکَةٌ بِالنَّهَارِ وَيَجْتَمِعُونَ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ وَصَلَاةِ الْعَصْرِ ثُمَّ يَعْرُجُ إِلَيْهِ الَّذِينَ بَاتُوا فِيکُمْ فَيَسْأَلُهُمْ وَهُوَ أَعْلَمُ فَيَقُولُ کَيْفَ تَرَکْتُمْ عِبَادِي فَيَقُولُونَ تَرَکْنَاهُمْ يُصَلُّونَ وَأَتَيْنَاهُمْ يُصَلُّونَ

ابو الیمان شعیب ابوالزناد اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ فرشتے یکے بعد دیگرے آتے ہیں کچھ فرشتے رات کو کچھ دن کو اور یہ سب جمع ہوتے ہیں فجر اور عصر کی نماز میں پھر وہ فرشتے جو رات کو تمہارے پاس تھے آسمان پر چلے جاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان سے پوچھتا ہے حالانکہ وہ ان سے زیادہ جانتا ہے کہ تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا وہ کہتے ہیں کہ ہم نے انہیں نماز پڑھتے ہوئے چھوڑا ہے اور جب ان کے پاس پہنچے تھے اس وقت بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "Angels keep on descending from and ascending to the Heaven in turn, some at night and some by daytime, and all of them assemble together at the time of the Fajr and 'Asr prayers. Then those who have stayed with you over-night, ascent unto Allah Who asks them, and He knows the answer better than they, "How have you left My slaves?" They reply, "We have left them praying as we found them praying." If anyone of you says "Amin" (during the Prayer at the end of the recitation of Surat-al-Faitiha), and the angels in Heaven say the same, and the two sayings coincide, all his past sins will be forgiven."

یہ حدیث شیئر کریں