صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ مخلوقات کی ابتداء کا بیان ۔ حدیث 490

جب کوئی تم میں سے آمین کہتا ہے اور آسمان میں فرشتے بھی آمین کہتے ہیں سو ان دونوں کی آمین جب مل جائے تو اس کہنے والے آدمی کے سب پچھلے گناہ معاف ہو جاتے ہیں ۔

راوی: علی بن عبداللہ سفیان عمرو عطاء صفوان بن یعلیٰ اپنے والد یعلی

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ عَلَی الْمِنْبَرِ وَنَادَوْا يَا مَالِکُ قَالَ سُفْيَانُ فِي قِرَائَةِ عَبْدِ اللَّهِ وَنَادَوْا يَا مَالِ

علی بن عبداللہ سفیان عمرو عطاء صفوان بن یعلیٰ اپنے والد یعلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منبر پر پڑھتے ہوئے سنا ہے اور وہ پکاریں گے کہ اے مالک (دروغہ جہنم) سفیان کہتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قرأت میں ہے ونادوایامال (ترخیم کے ساتھ) ۔

Narrated Yali:
I heard the Prophet reciting the following Verse on the pulpit: "They will call: O Mali……' and Sufyan said that 'Abdullah recited it: 'They will call: O Mali..' (43.77)

یہ حدیث شیئر کریں