صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ مخلوقات کی ابتداء کا بیان ۔ حدیث 496

جب کوئی تم میں سے آمین کہتا ہے اور آسمان میں فرشتے بھی آمین کہتے ہیں سون ان دونوں کی آمین جب مل جائے تو اس کہنے والے آدمی کے سب پچھلے گناہ معاف ہو جاتے ہیں ۔

راوی: موسیٰ جریر ابورجاء سمرہ

حَدَّثَنَا مُوسَی حَدَّثَنَا جَرِيرٌ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَائٍ عَنْ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُ اللَّيْلَةَ رَجُلَيْنِ أَتَيَانِي قَالَا الَّذِي يُوقِدُ النَّارَ مَالِکٌ خَازِنُ النَّارِ وَأَنَا جِبْرِيلُ وَهَذَا مِيکَائِيلُ

موسی جریر ابورجاء حضرت سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ آج رات میرے پاس دو آدمی آئے انہوں نے کہا کہ جو شخص آگ روشن کر رہا ہے وہ مالک دوزخ کا داروغہ ہے اور میں جبرائیل علیہ السلام ہوں اور یہ میکائیل ہیں۔

Narrated Samura:
The Prophet said, "Last night I saw (in a dream) two men coming to me. One of them said, "The person who kindles the fire is Malik, the gate-keeper of the (Hell) Fire, and I am Gabriel, and this is Michael."

یہ حدیث شیئر کریں