احرام کی اقسام کے بیان میں
راوی: ابن ابی عمر , سفیان , زہری , عروہ , سیدہ عائشہ
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ أَرَادَ مِنْکُمْ أَنْ يُهِلَّ بِحَجٍّ وَعُمْرَةٍ فَلْيَفْعَلْ وَمَنْ أَرَادَ أَنْ يُهِلَّ بِحَجٍّ فَلْيُهِلَّ وَمَنْ أَرَادَ أَنْ يُهِلَّ بِعُمْرَةٍ فَلْيُهِلَّ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَأَهَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَجٍّ وَأَهَلَّ بِهِ نَاسٌ مَعَهُ وَأَهَلَّ نَاسٌ بِالْعُمْرَةِ وَالْحَجِّ وَأَهَلَّ نَاسٌ بِعُمْرَةٍ وَکُنْتُ فِيمَنْ أَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ
ابن ابی عمر، سفیان، زہری، عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے جس کا ارادہ ہو کہ وہ حج کا احرام باندھے تو وہ حج کا احرام باندھ لے اور جس کا ارادہ ہو عمرہ کا احرام باندھ لے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حج کا احرام باندھا اور لوگوں (صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم) نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حج کا احرام باندھا اور کچھ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عمرہ اور حج دونوں کا احرام باندھا اور کچھ لوگوں نے صرف عمرہ کا احرام باندھا اور میں ان لوگوں میں سے تھی کہ جنہوں نے عمرہ کا احرام باندھا تھا۔
'A'isha (Allah be pleased with her) reported: 'We went with the Messenger of Allah (may peace be upon him) (to Mecca). He said: He who intended among you to put on Ihram for Hajj and Umra should do so. And he who intended to put on Ihram for Hajj may do so, and he who intended to put on Ihram for 'Umra only may do so. A'isha (Allah be pleased with her) said: The Messenger of Allah (may peace be upon him) put on Ihram for Hajj and some people did that along with him. And some people put on Ihram for Umra and Hajj (both), and some persons put on Ihram for Umra only, and I was among those who put on Ihram for Umra (only).