صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 466

اپنے احرام کو دوسرے محرم کے احرام کے ساتھ معلق کرنے کے جواز کے بیان میں

راوی: اسحاق بن منصور , عبد بن حمید , جعفر بن عون , ابوعمیس , قیس بن مسلم , طارق بن شہاب , ابوموسی

و حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي مُوسَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَنِي إِلَی الْيَمَنِ قَالَ فَوَافَقْتُهُ فِي الْعَامِ الَّذِي حَجَّ فِيهِ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا مُوسَی کَيْفَ قُلْتَ حِينَ أَحْرَمْتَ قَالَ قُلْتُ لَبَّيْکَ إِهْلَالًا کَإِهْلَالِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ هَلْ سُقْتَ هَدْيًا فَقُلْتُ لَا قَالَ فَانْطَلِقْ فَطُفْ بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ أَحِلَّ ثُمَّ سَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ حَدِيثِ شُعْبَةَ وَسُفْيَانَ

اسحاق بن منصور، عبد بن حمید، جعفر بن عون، ابوعمیس، قیس بن مسلم، طارق بن شہاب، حضرت ابوموسی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے یمن کی طرف بھیجا اور میں اسی سال آیا جس سال آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حج کا ارادہ فرمایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے فرمایا اے ابوموسی! تو نے کیا کہا تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس وقت فرمایا جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم احرام باندھ رہے تھے حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا تھا کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احرام کے مطابق تلبیہ پڑھتا ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو ہدی لایا ہے؟ میں نے عرض کیا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر تو چل اور بیت اللہ کا طواف کر اور صفا اور مروہ کے درمیان سعی کر پھر حلال ہو جا یعنی احرام کھول دے پھر آکر شعبہ اور سفیان کی حدیث کی طرح حدیث بیان کی۔

Abu Musa (Allah be pleased with him) reported: The Messenger of Allah (May peace be upon im) had sent me to Yemen and I came back in the year in which he (the Holy Prophet) performed the (Farewell) Pilgrimage. Allah's Messenger (may peace be upon, him) said to me: Abu Musa, what did you say when you entered into the state of Ihram? I said: At thy beck and call; my (Ihram) is that of the Ihram of Allah's Apostle (May peace be upon him). He said: Have you brought the sacrificial animals? I said: No. Thereupon he said: Go and circumambulate the House, and (run) between al-Safa' and al-Marwa and then put off Ihram. The rest of the hadith is the same.

یہ حدیث شیئر کریں