جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 177

عصر کے بعد نماز پڑھنا

راوی: قتیبہ , جریر , عطاء بن سائب , سعید بن جبیر , ابن عباس

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِنَّمَا صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّکْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ لِأَنَّهُ أَتَاهُ مَالٌ فَشَغَلَهُ عَنْ الرَّکْعَتَيْنِ بَعْدَ الظُّهْرِ فَصَلَّاهُمَا بَعْدَ الْعَصْرِ ثُمَّ لَمْ يَعُدْ لَهُمَا وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأُمِّ سَلَمَةَ وَمَيْمُونَةَ وَأَبِي مُوسَی قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ صَلَّی بَعْدَ الْعَصْرِ رَکْعَتَيْنِ وَهَذَا خِلَافُ مَا رُوِيَ عَنْهُ أَنَّهُ نَهَی عَنْ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّی تَغْرُبَ الشَّمْسُ وَحَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ أَصَحُّ حَيْثُ قَالَ لَمْ يَعُدْ لَهُمَا وَقَدْ رُوِيَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ نَحْوُ حَدِيثِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عَائِشَةَ فِي هَذَا الْبَابِ رِوَايَاتٌ رُوِيَ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا دَخَلَ عَلَيْهَا بَعْدَ الْعَصْرِ إِلَّا صَلَّی رَکْعَتَيْنِ وَرُوِيَ عَنْهَا عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَی عَنْ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّی تَغْرُبَ الشَّمْسُ وَبَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَالَّذِي اجْتَمَعَ عَلَيْهِ أَکْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ عَلَی کَرَاهِيَةِ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّی تَغْرُبَ الشَّمْسُ وَبَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ إِلَّا مَا اسْتُثْنِيَ مِنْ ذَلِکَ مِثْلُ الصَّلَاةِ بِمَکَّةَ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّی تَغْرُبَ الشَّمْسُ وَبَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ بَعْدَ الطَّوَافِ فَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رُخْصَةٌ فِي ذَلِکَ وَقَدْ قَالَ بِهِ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ وَبِهِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَقَدْ کَرِهَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ الصَّلَاةَ بِمَکَّةَ أَيْضًا بَعْدَ الْعَصْرِ وَبَعْدَ الصُّبْحِ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَبَعْضُ أَهْلِ الْکُوفَةِ

قتیبہ، جریر، عطاء بن سائب، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں عصر کے بعد اس لئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کچھ مال آگیا تھا جس میں مشغولیت کی بنا پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہر کی دو رکعیتں ادا نہ کر سکے پس ان (دو رکعتوں کو) عصر کے بعد پڑھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کبھی ایسا نہیں کیا اس باب میں حضرت عائشہ ام سلمہ میمونہ اور ابوموسی سے بھی روایات مروی ہیں امام ابوعیسٰی کہتے ہیں حدیث ابن عباس حسن ہے کئی حضرات نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عصر کے بعد دو رکعتیں پڑھتے تھے یہ اس روایت کے خلاف ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا عصر کے بعد غروب آفتاب تک نماز پڑھنے سے اور حدیث ابن عباس اصح ہے اس لئے کہ انہوں نے فرمایا کہ پھر دوبارہ نہیں پڑھیں اور زید بن ثابت سے بھی ابن عباس کی روایت کی مثل منقول ہے اور اس باب میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کئی روایات مروی ہیں ان سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عصر کے بعد ان کے پاس اس طرح کبھی داخل نہیں ہوئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتیں نہ پڑھی ہوں اور ان سے ام سلمہ کے واسطے سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عصر کے بعد غروب آفتاب تک نماز پڑھنے سے منع کیا اور فجر کے بعد طلوع آفتاب تک اور اکثر اہل علم کا اس پر اجماع ہے کہ عصر کے بعد غروب آفتاب تک اور فجر کے بعد طلوع آفتاب تک نماز ادا کرنا مکروہ ہے لیکن ان دونوں اوقات میں مکہ میں طواف کے بعد نماز پڑھنا نماز نہ پڑھنے کے حکم سے مستثنی ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بارے میں رخصت نقل کی گئی ہے اور اہل علم کی ایک جماعت جن میں صحابہ اور ان کے بعد کے علماء شامل ہیں کا بھی یہی قول ہے اور امام شافعی احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے جب کہ صحابہ اور ان کے بعد کے اہل علم کی ایک جماعت نے طواف کے نوافل کو بھی ان اوقات میں مکروہ سمجھا ہے اور سفیان ثوری مالک بن انس اور بعض اہل کوفہ کا بھی یہی قول ہے۔

Sayyidina Abdullah ibn Mughaffal (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “There is a Salah between two Adhan. So, whoso wishes may offer it."

یہ حدیث شیئر کریں