صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 480

حج تمتع کے جواز کے بیان میں

راوی: عبیداللہ بن معاذ , شعبہ , حمید بن ہلال , مطرف

و حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ قَالَ لِي عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ أُحَدِّثُکَ حَدِيثًا عَسَی اللَّهُ أَنْ يَنْفَعَکَ بِهِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ بَيْنَ حَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ ثُمَّ لَمْ يَنْهَ عَنْهُ حَتَّی مَاتَ وَلَمْ يَنْزِلْ فِيهِ قُرْآنٌ يُحَرِّمُهُ وَقَدْ کَانَ يُسَلَّمُ عَلَيَّ حَتَّی اکْتَوَيْتُ فَتُرِکْتُ ثُمَّ تَرَکْتُ الْکَيَّ فَعَادَ

عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، حمید بن ہلال، حضرت مطرف رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ مجھے عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں تجھ سے ایک حدیث بیان کروں گا شاید کہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ سے تجھے نفع دے وہ یہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حج اور عمرہ دونوں کو ایک ساتھ اکٹھا کیا پھر ان سے منع بھی نہیں فرمایا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دنیا سے رحلت فرما گئے اور نہ ہی اس کی حرمت کے بارے میں قرآن نازل ہوا اور مجھ پر سلام کیا جاتا تھا جب تک کہ میں نے داغ نہیں لگوایا تو جب میں نے داغ لیا تو سلام چھوٹ گیا پھر میں نے داغ لینا چھوڑا تو مجھ پر پھر سلام کیا جانے لگا۔

Imran b. Husain reported: I am narrating to you a hadith by which Allah will benefit you (and the hadith is) that Allah's Messenger (may peace be upon him) combined Hajj and 'Umra, and he did not forbid (this combination) till he died. (Moreover) nothing was revealed in the Holy Qur'an which forbade it. And I was always blessed till I was branded and then it (blessing) was abandoned. I then abandoned branding and it (the blessing was restored).

یہ حدیث شیئر کریں