سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1425

اللہ تعالیٰ کو سجدہ کرنے کی فضیلت

راوی:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ هَارُونَ بْنِ رِئَابٍ عَنْ الْأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ دَخَلْتُ مَسْجِدَ دِمَشْقَ فَإِذَا رَجُلٌ يُكْثِرُ الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ قُلْتُ لَا أَخْرُجُ حَتَّى أَنْظُرَ أَعَلَى شَفْعٍ يَدْرِي هَذَا يَنْصَرِفُ أَمْ عَلَى وِتْرٍ فَلَمَّا فَرَغَ قُلْتُ يَا عَبْدَ اللَّهِ أَعَلَى شَفْعٍ تَدْرِي انْصَرَفْتَ أَمْ عَلَى وِتْرٍ فَقَالَ إِنْ لَا أَدْرِي فَإِنَّ اللَّهَ يَدْرِي ثُمَّ قَالَ إِنِّي سَمِعْتُ خَلِيلِي أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ عَبْدٍ يَسْجُدُ لِلَّهِ سَجْدَةً إِلَّا رَفَعَهُ اللَّهُ بِهَا دَرَجَةً وَحَطَّ عَنْهُ بِهَا خَطِيئَةً قُلْتُ مَنْ أَنْتَ رَحِمَكَ اللَّهُ قَالَ أَنَا أَبُو ذَرٍّ قَالَ فَتَقَاصَرَتْ إِلَيَّ نَفْسِي

احنف بن قیس بیان کرتے ہیں میں مسجد میں داخل ہوا وہاں ایک صاحب بکثرت رکوع و سجود کررہے تھے میں نے سوچا میں اس وقت تک مسجد سے باہر نہیں جاؤں گا جب تک اس بات کا جائزہ نہ لے لوں یہ صاحب طاق تعداد میں نماز ادا کرتے ہیں۔ یا جفت تعداد میں ادا کرتے ہیں ؟ جب وہ نماز پڑھ کر فارغ ہوئے تو میں نے دریافت کیا اے اللہ کے بندے کیا آپ جانتے ہیں آپ نے طاق تعداد میں رکوع و سجود کئے ہیں یا جفت میں ، انہوں نے جواب دیا مجھے پتہ نہیں چلا۔ اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے پھر انہوں نے جواب دیا میں نے اپنے خلیل حضرت ابوقاسم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا جو بندہ اللہ کی بارگاہ میں ایک سجدہ کرتا ہے اللہ اس کے بدلے میں اس کا ایک درجہ بلند کر دیتا ہے اور اس سجدے کے بدلے میں ایک گناہ معاف کردیتا ہے احنف بن قیس کہتے ہیں میں نے دریافت کیا اللہ آپ پر رحم کرے آپ کون ہیں؟ انہوں نے جواب دیا میں ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ ہوں۔ احنف بن قیس کہتے ہیں پھر مجھے اطمینان ہوگیا۔

یہ حدیث شیئر کریں