صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ مخلوقات کی ابتداء کا بیان ۔ حدیث 539

ابلیس اور اس کے لشکروں کا بیان مجاہد کہتے ہیں یقذفون یعنی ان کو پھینک کر مارا جاتا ہے (دحوراً) یعنی دھتکارے ہوئے واصب کے معنی دائمی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مدحوراً یعنی راندہ ہوا مریداً یعنی سرکشبتّکہ یعنی اسے کاٹ ڈالا استفراز کے معنی خفیف اور ہلکا سمجھ(کر بہکا) نجیلک یعنی اپنے سواروں کو رجل کے معنی پیادہ اس کا مفرد راجِل ہے جسے صاحب کی جمع صحب اور تاجر کی جمع تجرہے لا حتنکن یعنی جڑ سے نکال پھینکوں گا قرین کے معنی شیطان ۔

راوی: عبدان ابوحمزہ اعمش عدی بن ثابت سلیمان بن صرد

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَجُلَانِ يَسْتَبَّانِ فَأَحَدُهُمَا احْمَرَّ وَجْهُهُ وَانْتَفَخَتْ أَوْدَاجُهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَعْلَمُ کَلِمَةً لَوْ قَالَهَا ذَهَبَ عَنْهُ مَا يَجِدُ لَوْ قَالَ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ ذَهَبَ عَنْهُ مَا يَجِدُ فَقَالُوا لَهُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ فَقَالَ وَهَلْ بِي جُنُونٌ

عبدان ابوحمزہ اعمش عدی بن ثابت حضرت سلیمان بن صرد رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھا تھا اور دو آدمی باہم گالم گلوچ کر رہے تھے ان میں سے ایک کا منہ (مارے غصہ کے) لال ہوگیا اور رگیں پھول گئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں ایک ایسی بات جانتا ہوں کہ اگر یہ شخص اس بات کو کہدے تو اس کا غصہ جاتا رہے اگر یہ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ کہدے تو اس کا غصہ ختم ہوجائے لوگوں نے اس سے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرما رہے ہیں کہ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ پڑھ لے تو اس نے جواب دیا کہ مجھے جنون ہوگیا ہے (کہ شیطان سے پناہ مانگوں) ۔

Narrated Sulaiman bin Surd:
While I was sitting in the company of the Prophet, two men abused each other and the face of one of them became red with anger, and his jugular veins swelled (i.e. he became furious). On that the Prophet said, "I know a word, the saying of which will cause him to relax, if he does say it. If he says: 'I seek Refuge with Allah from Satan.' then all is anger will go away." Some body said to him, "The Prophet has said, 'Seek refuge with Allah from Satan."' The angry man said, "Am I mad?"

یہ حدیث شیئر کریں