فجر کی اذان میں تثویب کے بارے میں
راوی: احمد بن منیع , ابواحمد زبیری , ابواسرائیل , حکم , عبدالرحمن بن ابی لیلی , بلال
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْرَائِيلَ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ بِلَالٍ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُثَوِّبَنَّ فِي شَيْئٍ مِنْ الصَّلَوَاتِ إِلَّا فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي مَحْذُورَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ بِلَالٍ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَبِي إِسْرَائِيلَ الْمُلَائِيِّ وَأَبُو إِسْرَائِيلَ لَمْ يَسْمَعْ هَذَا الْحَدِيثَ مِنْ الْحَکَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ قَالَ إِنَّمَا رَوَاهُ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَةَ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ وَأَبُو إِسْرَائِيلَ اسْمُهُ إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ وَلَيْسَ هُوَ بِذَاکَ الْقَوِيِّ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي تَفْسِيرِ التَّثْوِيبِ فَقَالَ بَعْضُهُمْ التَّثْوِيبُ أَنْ يَقُولَ فِي أَذَانِ الْفَجْرِ الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ وَهُوَ قَوْلُ ابْنِ الْمُبَارَکِ وَأَحْمَدَ و قَالَ إِسْحَقُ فِي التَّثْوِيبِ غَيْرَ هَذَا قَالَ التَّثْوِيبُ الْمَکْرُوهُ هُوَ شَيْئٌ أَحْدَثَهُ النَّاسُ بَعْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ فَاسْتَبْطَأَ الْقَوْمَ قَالَ بَيْنَ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ قَالَ وَهَذَا الَّذِي قَالَ إِسْحَقُ هُوَ التَّثْوِيبُ الَّذِي قَدْ کَرِهَهُ أَهْلُ الْعِلْمِ وَالَّذِي أَحْدَثُوهُ بَعْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي فَسَّرَ ابْنُ الْمُبَارَکِ وَأَحْمَدُ أَنَّ التَّثْوِيبَ أَنْ يَقُولَ الْمُؤَذِّنُ فِي أَذَانِ الْفَجْرِ الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ وَهُوَ قَوْلٌ صَحِيحٌ وَيُقَالُ لَهُ التَّثْوِيبُ أَيْضًا وَهُوَ الَّذِي اخْتَارَهُ أَهْلُ الْعِلْمِ وَرَأَوْهُ وَرُوِيَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ وَرُوِيَ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ مَسْجِدًا وَقَدْ أُذِّنَ فِيهِ وَنَحْنُ نُرِيدُ أَنْ نُصَلِّيَ فِيهِ فَثَوَّبَ الْمُؤَذِّنُ فَخَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ مِنْ الْمَسْجِدِ وَقَالَ اخْرُجْ بِنَا مِنْ عِنْدِ هَذَا الْمُبْتَدِعِ وَلَمْ يُصَلِّ فِيهِ قَالَ وَإِنَّمَا کَرِهَ عَبْدُ اللَّهِ التَّثْوِيبَ الَّذِي أَحْدَثَهُ النَّاسُ بَعْدُ
احمد بن منیع، ابواحمد زبیری، ابواسرائیل، حکم، عبدالرحمن بن ابی لیلی، بلال سے روایت کرتے ہیں کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ تم تثویب کرو نمازوں میں مگر فجر کی نماز میں اس باب میں ابومحذورہ سے بھی روایت ہےامام ابوعیسٰی فرماتے ہیں حدیث بلال کو ہم ابواسرائیل ملائی کی روایت کے علاوہ نہیں جانتے اور ابواسرائیل نے یہ حدیث حکم بن عتیبہ سے نہیں سنی امام ترمذی کہتے ہیں کہ انہوں نے حسن بن عمارہ سے اور انہوں نے حکم بن عتیبہ سے کیا ہے اور ابواسرائیل کا نام اسماعیل بن ابواسحاق ہے اور یہ محدثین کے نزدیک قوی نہیں اور اختلاف کیا اہل علم نے تثویب کی تفسیر میں بعض اہل علم کے نزدیک تثویب یہ ہے کہ فجر کی اذان میں (الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ) کہے یہ ابن مبارک اور احمد کا قول ہے اور اسحاق نے اس کے علاوہ کہا ہے وہ کہتے ہیں کہ لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد یہ نیا طریقہ نکالا ہے کہ اگر لوگ اذان دینے کے بعد تاخیر کریں تو مؤذن اذان اور اقامت کے درمیان (قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ) کے الفاظ کہے یہ تثویب جس کو اسحاق نے بیان کیا ہے اہل علم کے نزدیک مکروہ ہے اور یہ وہ کام ہے جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد لوگوں نے نکالا ہے تثویب کے متعلق ابن مبارک اور احمد کی تفسیر کہ یہ فجر کی اذان میں (الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ) کے الفاظ کہنا ہے یہی قول صحیح ہے اور اسے تثویب بھی کہا جاتا ہے اسی کو اہل علم نے اختیار کیا ہے عبداللہ بن عمر سے مروی ہے کہ وہ کہتے تھے فجر کی اذان میں (الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ) اور مجاہد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ میں داخل ہوا مسجد میں عبداللہ بن عمر کے ساتھ اس میں اذان ہو چکی تھی اور ہم نے ارادہ کیا کہ ہم نماز ادا کریں پس مؤذن نے تثویب کہی تو عبداللہ بن عمر مسجد سے نکل آئے اور فرمایا نکل چلو اس بدعتی کے پاس سے اور وہاں نماز ادا نہیں کی مکروہ سمجھتے تھے عبداللہ بن عمر اس تثویب کو جو لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد شروع کی تھی۔
Sayyidina Abdullah ibn Abu Layla narrated on the authority of Sayyidina Bilal that the Prophet (SAW) said, “Do not make tathwib in any salah apart from the fajr.”