صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 494

اس بات کے بیان میں کہ قارن اس وقت احرام کھولے جس وقت کہ مفرد بالحج احرام کھولتا ہے ۔

راوی: ابن ابی عمر , ہشام بن سلیمان مخزومی , عبدالمجید , ابن جریج , نافع , ابن عمر

و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمَخْزُومِيُّ وَعَبْدُ الْمَجِيدِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَتْنِي حَفْصَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يَحْلِلْنَ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ قَالَتْ حَفْصَةُ فَقُلْتُ مَا يَمْنَعُکَ أَنْ تَحِلَّ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّی أَنْحَرَ هَدْيِي

ابن ابی عمر، ہشام بن سلیمان مخزومی، عبدالمجید، ابن جریج، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ مجھ سے حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجة الوداع کے سال اپنی ازواج مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہن کو حکم فرمایا کہ وہ حلال ہوجائیں تو میں نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کس چیز نے حلال ہونے سے روکا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے اپنے سر کے بالوں کو جمایا ہے اور اپنی قربانی کو قلادہ ڈال رکھا ہے تو میں حلال نہیں ہوں گا جب تک کہ میں اپنی قربانی ذبح نہ کر لوں۔

Hafsa (Allah be pleased with her) said that Allah's Apostle (may peace be upon him) commanded his wives that they should put off Ihram during the year of Hajj (at-ul-Wada') whereupon she (Hafsa) said: What hinders you that you have not put off Ihram? Thereupon he said: I have stuck my hair and driven my sacrificial animal along with me and it is not permissible to put off Ihram (under this condition until I have sacrificed the animal.

یہ حدیث شیئر کریں