احصار کے وقت احرام کھولنے کے جوازقران اور قارن کے لئے ایک ہی طواف اور ایک ہی سعی کے جواز کے بیان میں
راوی: ابن نمیر , عبیداللہ , نافع فرماتے ہیں کہ ابن عمر
و حَدَّثَنَاه ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ قَالَ أَرَادَ ابْنُ عُمَرَ الْحَجَّ حِينَ نَزَلَ الْحَجَّاجُ بِابْنِ الزُّبَيْرِ وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ هَذِهِ الْقِصَّةِ وَقَالَ فِي آخِرِ الْحَدِيثِ وَکَانَ يَقُولُ مَنْ جَمَعَ بَيْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ کَفَاهُ طَوَافٌ وَاحِدٌ وَلَمْ يَحِلَّ حَتَّی يَحِلَّ مِنْهُمَا جَمِيعًا
ابن نمیر، عبیداللہ، حضرت نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس وقت حج کا ارادہ فرمایا جس وقت کہ حجاج حضرت ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے قتال کرنے کے لئے آیا اور اس سے آگے حدیث اسی طرح سے ہے جیسے گزری اور اس کے آخر میں ہے کہ جو حج اور عمرہ دونوں کو اکٹھا کرے گا اس کے لئے ایک طواف کافی ہے اور حلال نہ ہو یہاں تک کہ ان دونوں سے حلال نہ ہو جائے یعنی احرام نہ کھولے۔
Nafi' reported that Ibn Umar intended to go to Hajj (during the year) when Hajjaj attacked Ibn Zubair, and he narrated the account as (narrated above), and he used to say at the end of the hadith: He who combines Hajj with Umra, for him one single circumambulation is sufficient, and he did not put off Ihram until he had completed both of them.