جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 199

اذان کی فضیلت

راوی: محمد بن حمید رازی , ابوتمیلہ , حمزہ , جابر , مجاہد , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو تُمَيْلَةَ حَدَّثَنَا أَبُو حَمْزَةَ عَنْ جَابِرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَذَّنَ سَبْعَ سِنِينَ مُحْتَسِبًا کُتِبَتْ لَهُ بَرَائَةٌ مِنْ النَّارِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَثَوْبَانَ وَمُعَاوِيَةَ وَأَنَسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَأَبُو تُمَيْلَةَ اسْمُهُ يَحْيَی بْنُ وَاضِحٍ وَأَبُو حَمْزَةَ السُّکَّرِيُّ اسْمُهُ مُحَمَّدُ بْنُ مَيْمُونٍ وَجَابِرُ بْنُ يَزِيدَ الْجُعْفِيُّ ضَعَّفُوهُ تَرَکَهُ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ أَبُو عِيسَی سَمِعْت الْجَارُودَ يَقُولُ سَمِعْتُ وَکِيعًا يَقُولُ لَوْلَا جَابِرٌ الْجُعْفِيُّ لَکَانَ أَهْلُ الْکُوفَةِ بِغَيْرِ حَدِيثٍ وَلَوْلَا حَمَّادٌ لَکَانَ أَهْلُ الْکُوفَةِ بِغَيْرِ فِقْهٍ

محمد بن حمید رازی، ابوتمیلہ، حمزہ، جابر، مجاہد، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے اذان دی سات برس تک ثواب کی نیت سے اس کے لئے دوزخ سے برأت لکھ دی گئی امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اس باب میں ابن مسعود ثوبان معاویہ انس اور ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے ابن عباس کی حدیث غریب ہے ابوتمیلہ کا نام یحیی بن واضح اور ابوحمزہ سکری کا نام محمد بن میمون ہے جابر بن یزید جعفی محدثین نے ضعیف کہا ہے یحیی بن سعید اور عبدالرحمن بن مہدی نے ان سے روایات لینا ترک کر دیا ہے امام ابوعیسٰی فرماتے ہیں میں نے سنا جارود سے وہ کہتے ہیں میں نے وکیع سے اور انہوں نے کہا اگر جابر جعفی نہ ہوتے تو اہل کوفہ حدیث کے بغیر رہ جاتے اور اگر حماد نہ ہوتے تو فقہ کے بغیر رہ جاتے۔

Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated that Allah’s Messenger (SAW) said, “If anyone calls the adhan for seven years with the intention of reward then freedom from Hell is recorded for him.’

یہ حدیث شیئر کریں