جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 220

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے عقلمند اور ہو شیار میرے قریب رہا کریں

راوی: نصر بن علی جہضمی , یزید بن زریع , خالد حذاء , ابومعشر , ابراہیم , علقمہ , عبداللہ

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِيَلِيَنِّي مِنْکُمْ أُولُو الْأَحْلَامِ وَالنُّهَی ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ وَلَا تَخْتَلِفُوا فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُکُمْ وَإِيَّاکُمْ وَهَيْشَاتِ الْأَسْوَاقِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ وَأَبِي مَسْعُودٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَالْبَرَائِ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ يُعْجِبُهُ أَنْ يَلِيَهُ الْمُهَاجِرُونَ وَالْأَنْصَارُ لِيَحْفَظُوا عَنْهُ قَالَ وَخَالِدٌ الْحَذَّائُ هُوَ خَالِدُ بْنُ مِهْرَانَ يُکْنَی أَبَا الْمُنَازِلِ قَالَ و سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ يَقُولُ يُقَالُ إِنَّ خَالِدًا الْحَذَّائَ مَا حَذَا نَعْلًا قَطُّ إِنَّمَا کَانَ يَجْلِسُ إِلَی حَذَّائٍ فَنُسِبَ إِلَيْهِ قَالَ وَأَبُو مَعْشَرٍ اسْمُهُ زِيَادُ بْنُ کُلَيْبٍ

نصر بن علی جہضمی، یزید بن زریع، خالد حذاء، ابومعشر، ابراہیم، علقمہ، عبداللہ سے روایت ہے کہ فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے قریب تم میں سے عقلمند اور سمجھدار لوگ کھڑے ہوں پھر جو ان کے قریب ہوں پھر وہ جو ان کے قریب ہو اور نہ تم اختلاف کرو آپس میں تاکہ تمہارے دلوں میں پھوٹ نہ پڑھ جائے اور باز رہو بازاروں میں شور وغل سے اس باب میں ابی بن کعب ابن مسعود ابوسعید براء اور انس سے بھی روایات مروی ہیں امام ترمذی فرماتے ہیں عبداللہ بن مسعود کی حدیث حسن غریب ہے اور مروی ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مہاجرین اور انصار کا اپنے قریب رہنا پسند تھا تاکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے (مسائل کو) محفوظ رکھیں اور خالد الخداء خالد بن مہران ہیں ان کی کنیت ابوالمنازل ہے میں نے محمد بن اسماعیل بخاری سے سنا کہ خالد حذاء نے کبھی جوتا نہیں بنایا وہ ایک جوتے بنانے والے کے پاس بیٹھا کرتے تھے اس لئے اسی نسبت سے مشہور ہوگئے اور ابومعشر کا نام زیاد بن کلیب ہے۔

Sayyidna Abdullah (RA) reported the Prophet (SAW) as saying, Let the prudent and sedate among you be near me. Then those who are closer to them followed by those closer to them. And do not dispute with each other lest your hearts become hateful. And keep away from the chaos of the market.’

یہ حدیث شیئر کریں