کیا عورت کا بوسہ لینے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
راوی: ابراہیم بن مخلد , عبدالرحمن بن مغرا , اعمش
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَخْلَدٍ الطَّالْقَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَغْرَائَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ أَخْبَرَنَا أَصْحَابٌ لَنَا عَنْ عُرْوَةَ الْمُزَنِيِّ عَنْ عَائِشَةَ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ لِرَجُلٍ احْکِ عَنِّي أَنَّ هَذَيْنِ يَعْنِي حَدِيثَ الْأَعْمَشِ هَذَا عَنْ حَبِيبٍ وَحَدِيثَهُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ أَنَّهَا تَتَوَضَّأُ لِکُلِّ صَلَاةٍ قَالَ يَحْيَی احْکِ عَنِّي أَنَّهُمَا شِبْهُ لَا شَيْئَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرُوِيَ عَنْ الثَّوْرِيِّ قَالَ مَا حَدَّثَنَا حَبِيبٌ إِلَّا عَنْ عُرْوَةَ الْمُزَنِيِّ يَعْنِي لَمْ يُحَدِّثْهُمْ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ بِشَيْئٍ قَالَ أَبُو دَاوُد وَقَدْ رَوَی حَمْزَةُ الزَّيَّاتُ عَنْ حَبِيبٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ حَدِيثًا صَحِيحًا
ابراہیم بن مخلد، عبدالرحمن بن مغرا، حضرت اعمش رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہمارے اصحاب نے بواسطہ عروہ مزنی یہ حدیث حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بیان کی ہے۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ یحیی بن سعید قطان نے ایک شخص سے کہا کہ میری طرف سے یہ بات بیان کردو کہ یہ دو حدیثیں یعنی ایک اعمش کی یہ حدیث جو حبیب سے مروی ہے اور اس کی دوسری وہ حدیث جو اسی مذکورہ سند کے ساتھ مستحاضہ کے متعلق مروی ہے کہ وہ (یعنی مستحاضہ) ہر نماز کے لئے وضو کرے ان دونوں کے بارے میں بیان کردو کہ یہ دونوں حدیثیں لاشی محض ہیں یعنی ضعیف ہیں ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ ثوری سے ان کا یہ قول مروی ہے کہ ہم سے حبیب نے صرف عروہ مزنی ہی کے واسطہ سے حدیث بیان کی ہے یعنی انہوں نے عروہ بن زبیر کے واسطہ سے کوئی حدیث بیان نہیں کی ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ حمزہ زیات نے بطریق حبیب، بسند عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بھی ایک صحیح حدیث روایت کی ہے۔