عورتوں کو اپنے مکاتب غلام سے پردہ کا حکم
راوی:
وعن أم سلمة قالت : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إذا كان عند مكاتب إحداكن وفاء فلنحتجب منه " . رواه الترمذي وأبو داود وابن ماجه
اور حضرت ام سلمہ کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ( عورتوں ) سے فرمایا کہ " جب تم میں سے کسی ( عورت ) کے مکاتب غلام کے پاس اتنا روپیہ ہو جائے جس سے وہ اپنا پورا بدل کتابت ادا کر سکے تو اس ( مالکہ ) کو چاہئے کہ وہ اس مکاتب سے پردہ کرے ۔ " ( ترمذی ، ابوداؤد ، ابن ماجہ )
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ مکاتب نے جب تک پورا بدل کتابت ادا نہیں کر دیا غلام اور محرم ہے اس سے پردہ کرنا ضروری نہیں ہے اگر اس کے پاس اتنا مال و زر ہو گیا ہے جس سے وہ اپنا پورا بدل کتابت ادا کر سکتا ہے تو ازراہ تقویٰ و احتیاط اس سے پردہ کرنا چاہئے کیونکہ جب وہ پورا بدل کتابت ادا کرنے کی قدرت واستطاعت رکھتا ہے تو گویا اس نے واقعی اپنے بدل کتابت ادا کر دیا ہے
اس حدیث کے سلسلہ میں زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حکم مخصوص طور پر اپنی ازواج مطہرات کے لئے فرمایا تھا کیونکہ اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد آیت (لستن کا حد من النساء) کے مطابق ازواج مطہرات کا پردہ بھی دوسری عورتوں کی بنسبت زیادہ سخت تھا