حج میں تمتع اور قران کے جواز کے بیان میں
راوی: عبیداللہ بن عمر , قواریری , عبدالاعلی , داؤد , ابی نضرة , ابوسعید
حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَصْرُخُ بِالْحَجِّ صُرَاخًا فَلَمَّا قَدِمْنَا مَکَّةَ أَمَرَنَا أَنْ نَجْعَلَهَا عُمْرَةً إِلَّا مَنْ سَاقَ الْهَدْيَ فَلَمَّا کَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ وَرُحْنَا إِلَی مِنًی أَهْلَلْنَا بِالْحَجِّ
عبیداللہ بن عمر، قواریری، عبدالاعلی، داود ، ابی نضرة، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نکلے اور ہم چیخ چیخ کر حج کو تلبیہ کہہ رہے تھے تو جب ہم مکہ آگئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں حکم فرمایا کہ جن لوگوں نے قربانی کا جانور بھیج دیا ان کے علاوہ باقی لوگ اپنے احرام کو عمرہ کا احرام کردیں پھر جب ترویہ کا دن آٹھ ذی الحج ہوا تو ہم منیٰ کی طرف گئے اور ہم نے حج کا احرام باندھا۔
Abu Sa'id (Allah be pleased with him) reported: We went out with Allah's messenger (may peace be upon him) pronouncing loudly the Talbiya for Hajj. When we came to Mecca, he commanded us that we should change this (Ihram for Hajj) to that of Umra except one who had brought the sacrificial animal with him. When it was the day of Tarwiya (8th of Dhu'l-Hijja) and we went to Mina, we (again) pronounced Talbiya for Hajj.