صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ مخلوقات کی ابتداء کا بیان ۔ حدیث 573

پانچ فاسق (موذی) جانوروں کو حرم میں مارنے کی اجازت کا بیان

راوی: اسمعیل بن ابی اویس مالک ابوالزناد اعرج ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَزَلَ نَبِيٌّ مِنْ الْأَنْبِيَائِ تَحْتَ شَجَرَةٍ فَلَدَغَتْهُ نَمْلَةٌ فَأَمَرَ بِجَهَازِهِ فَأُخْرِجَ مِنْ تَحْتِهَا ثُمَّ أَمَرَ بِبَيْتِهَا فَأُحْرِقَ بِالنَّارِ فَأَوْحَی اللَّهُ إِلَيْهِ فَهَلَّا نَمْلَةً وَاحِدَةً

اسمعیل بن ابی اویس مالک ابوالزناد اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا زمانہ ماضی میں ایک نبی ایک درخت کے نیچے سے گزرے ان کو ایک چیونٹی نے کاٹ لیا تو انہوں نے اس کے چھتے کے متعلق حکم دیا تو وہ درخت کے نیچے سے نکالا گیا پھر اس کے گھر کی بابت حکم دیا تو اسے آگ میں جلا دیا گیا پس اللہ تعالیٰ نے ان پر وحی بھیجی کہ تم نے ایک ہی چیونٹی کو سزا کیوں نہیں دی۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "Once while a prophet amongst the prophets was taking a rest underneath a tree, an ant bit him. He, therefore, ordered that his luggage be taken away from underneath that tree and then ordered that the dwelling place of the ants should be set on fire. Allah sent him a revelation:– "Wouldn't it have been sufficient to burn a single ant? (that bit you): (See Page 162, chapter No. 153).

یہ حدیث شیئر کریں