علم سے نفع اٹھانا اور اس کے مطابق عمل کرنا
راوی: علی بن محمد و حسین بن عبدالرحمن , عبداللہ بن نمیر , معاویہ نصری , نہشل , ضحاک , اسود بن یزید , ابن مسعود
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَالْحُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ النَّصْرِيِّ عَنْ نَهْشَلٍ عَنْ الضَّحَّاکِ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ لَوْ أَنَّ أَهْلَ الْعِلْمِ صَانُوا الْعِلْمَ وَوَضَعُوهُ عِنْدَ أَهْلِهِ لَسَادُوا بِهِ أَهْلَ زَمَانِهِمْ وَلَکِنَّهُمْ بَذَلُوهُ لِأَهْلِ الدُّنْيَا لِيَنَالُوا بِهِ مِنْ دُنْيَاهُمْ فَهَانُوا عَلَيْهِمْ سَمِعْتُ نَبِيَّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ جَعَلَ الْهُمُومَ هَمًّا وَاحِدًا هَمَّ آخِرَتِهِ کَفَاهُ اللَّهُ هَمَّ دُنْيَاهُ وَمَنْ تَشَعَّبَتْ بِهِ الْهُمُومُ فِي أَحْوَالِ الدُّنْيَا لَمْ يُبَالِ اللَّهُ فِي أَيِّ أَوْدِيَتِهَا هَلَکَ
علی بن محمد و حسین بن عبدالرحمن، عبداللہ بن نمیر، معاویہ نصری، نہشل، ضحاک، اسود بن یزید، حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں اگر علماء علم کی حفاظت کریں اور ان لوگوں کو علم دیں جو اس کے اہل ہیں تو وہ اہل زمانہ کے سردار بن جائیں لیکن انہوں نے یہ علم دنیا داروں کو دیا تاکہ ان سے کچھ دنیا بھی حاصل کرلیں اس لئے وہ لوگوں کے سامنے بے وقعت ہوگئے میں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا جو اپنی تمام فکروں کو ایک فکر آخرت کی فکر بنا لے۔ اللہ تعالیٰ دنیوی پریشانیوں اور فکروں سے اس کی کفایت فرماتے ہیں اور جس کو دنیوی حالات کی فکریں گھیرلیں تو اللہ کو بھی کوئی پرواہ نہیں کہ وہ دنیا میں کس جنگل میں ہلاک ہوگا۔
It was narrated that Abdullah bin Mas’ud said: “If the people of knowledge had taken care of it and presented it only to those who cared for it, they ould have become the leaders of .eir age by virtue of that. But the squandered it on the people of wealth and status in this world order to gain some worldly nefit, so the people of wealth d status began to look down on em. I heard your Prophet p.b.u.h Whoever focuses all his concerns on one issue, the concerns of the Hereafter, Allah suffice him and spare him the of this world. But uever wanders off in concern ar different worldly issues, Allah will not care in which of these valleys he is destroyed.”(Da’if) Another chain with similar wording.