صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 592

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَى قَوْمِهِ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ بَادِئَ الرَّأْيِ مَا ظَهَرَ لَنَا أَقْلِعِي أَمْسِكِي وَفَارَ التَّنُّورُ نَبَعَ الْمَاءُ وَقَالَ عِكْرِمَةُ وَجْهُ الْأَرْضِ وَقَالَ مُجَاهِدٌ الْجُودِيُّ جَبَلٌ بِالْجَزِيرَةِ دَأْبٌ مِثْلُ حَالٌ

فرمان الٰہی اور ہم نے نوح کوان کی قوم کی طرف رسول بنا کر بھیجا کا بیان‘ ابن عباس فرماتے ہیں کہ بادی الرای کے معنی وہ بات جو ہمیں ظاہر ہوئی‘ اقلعی یعنی روک لے‘ فار التنور یعنی پانی پھوٹ پڑا اور عکرمہ نے فرمایا کہ (تنور سے مراد) روئے زمین ہے‘ اور مجاہد کہتے ہیں کہ جودی جزیرہ میں ایک پہاڑ ہے۔ داب کے معنی حالت ۔

یہ حدیث شیئر کریں