سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1483

نماز کی ادائیگی سے رک جانا

راوی:

أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ حُبِسْنَا يَوْمَ الْخَنْدَقِ حَتَّى ذَهَبَ هَوِيٌّ مِنْ اللَّيْلِ حَتَّى كُفِينَا وَذَلِكَ قَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى وَكَفَى اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ الْقِتَالَ وَكَانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزًا فَدَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَالًا فَأَمَرَهُ فَأَقَامَ فَصَلَّى الظُّهْرَ فَأَحْسَنَ كَمَا كَانَ يُصَلِّيهَا فِي وَقْتِهَا ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ الْعَصْرَ فَصَلَّاهَا ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ الْمَغْرِبَ فَصَلَّاهَا ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ الْعِشَاءَ فَصَلَّاهَا وَذَلِكَ قَبْلَ أَنْ يَنْزِلَ فَإِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالًا أَوْ رُكْبَانًا

حضرت عبدالرحمن بن ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ اپنے والد کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں غزوہ خندق کے موقع پر ہمیں نماز ادا کرنے کا موقع نہیں ملا یہاں تک کہ رات کا ایک بڑا حصہ گزر گیا پھر جب ہمیں گنجائش نصیب ہوئی جس کا ذکر اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں ہے۔ " اور جنگ میں مومنین کے لئے اللہ تعالیٰ کافی ہیں اور اللہ تعالیٰ طاقت اور غالب ہیں " تو حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت بلال کو بلایا اور ہدایت کی انہوں نے اقامت کہی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز ادا کی اور اسی طریقے سے ادا کی جیسے اسے آپ اپنے وقت میں ادا کرتے تھے پھر آپ نے حضرت بلال کو ہدایت کی انہوں نے عصر کی نماز کے لئے اقامت کہی پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نماز ادا کی پھر آپ نے حضرت بلال کو یہ ہدایت کی پھر انہوں نے مغرب کی نماز کے لئے اقامت کہی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ نماز ادا کی پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت بلال کو یہ ہدایت کی کہ انہوں نے عشاء کی نماز کے لئے اقامت کہی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ نماز ادا کی یہ عمل اس آیت کے نزول سے پہلے کا ہے اگر تو خوف کی حالت میں ہو تو پیادہ حالت میں یا سواری کی حالت میں (نماز ادا کرلیا کرو)

یہ حدیث شیئر کریں