جمعہ کے دن جلدی جانے کی فضیلت
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَى عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُتَعَجِّلُ إِلَى الْجُمُعَةِ كَالْمُهْدِي جَزُورًا ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ كَالْمُهْدِي بَقَرَةً ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ كَالْمُهْدِي شَاةً فَإِذَا جَلَسَ الْإِمَامُ عَلَى الْمِنْبَرِ طُوِيَتْ الصُّحُفُ وَجَلَسُوا يَسْتَمِعُونَ الذِّكْرَ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جمعہ کے دن کی نماز کے لئے جلدی جانے والے شخص کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو اونٹ صدقہ کرے اس کے بعد آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو گائے صدقہ کرے پھر اس کے بعد آنے والے اس شخص کی طرح جو بکری صدقہ کرے پھر جب امام منبر پر بیٹھ جائے تو صحیفے لپیٹ لئے جاتے ہیں اور فرشتے بیٹھ کر غور سے خطبہ سنتے ہیں۔