نماز میں دو مرتبہ خاموشی اختیار کرنا
راوی: محمد بن مثنی , عبدالاعلی , سعید , قتادہ , حسن , سمرہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ قَالَ سَکْتَتَانِ حَفِظْتُهُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْکَرَ ذَلِکَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ وَقَالَ حَفِظْنَا سَکْتَةً فَکَتَبْنَا إِلَی أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ بِالْمَدِينَةِ فَکَتَبَ أُبَيٌّ أَنْ حَفِظَ سَمُرَةُ قَالَ سَعِيدٌ فَقُلْنَا لِقَتَادَةَ مَا هَاتَانِ السَّکْتَتَانِ قَالَ إِذَا دَخَلَ فِي صَلَاتِهِ وَإِذَا فَرَغَ مِنْ الْقِرَائَةِ ثُمَّ قَالَ بَعْدَ ذَلِکَ وَإِذَا قَرَأَ وَلَا الضَّالِّينَ قَالَ وَکَانَ يُعْجِبُهُ إِذَا فَرَغَ مِنْ الْقِرَائَةِ أَنْ يَسْکُتَ حَتَّی يَتَرَادَّ إِلَيْهِ نَفَسُهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ سَمُرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَهُوَ قَوْلُ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ يَسْتَحِبُّونَ لِلْإِمَامِ أَنْ يَسْکُتَ بَعْدَمَا يَفْتَتِحُ الصَّلَاةَ وَبَعْدَ الْفَرَاغِ مِنْ الْقِرَائَةِ وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَأَصْحَابُنَا
ابو موسیٰ محمد بن مثنی، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، حسن، سمرہ فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دو سکتے یاد کئے ہیں اس پر عمران بن حصین نے اس کا انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تو ایک ہی سکتہ یاد ہے پھر ہم نے ابی بن کعب کو مدینہ لکھا تو انہوں نے جواب دیا کہ سمرہ کو صحیح یاد ہے سعید نے کہا ہم نے قتادہ سے پوچھا کہ دو سکتے کیا ہیں تو آپ نے فرمایا جب نماز شروع کرتے اور جب قرأت سے فارغ ہوتے پھر بعد میں فرمایا جب (وَلَا الضَّالِّينَ) پڑھتے راوی کہتے ہیں انہیں یہ قرأت سے فارغ ہونے کے بعد والا سکتہ بہت پسند آیا تھا یہاں تک کہ سانس ٹھہر جائے اس باب میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی روایت ہے کہ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حدیث سمرہ حسن ہے اور یہ کئی اہل علم کا قول ہے کہ نماز شروع کرنے کے بعد تھوڑی دیر خاموش رہنا اور قرأت سے فارغ ہونے کے تھوڑی دیر سکوت کرنا مستحب ہے یہ احمد اسحاق اور ہمارے اصحاب کا قول ہے
Saeed reported from Qatadab who from Hasan that Sayyidina Samurah (RA) narrated having rememberred two silent periods in salah. Sayyidina breran ibn Husayn Denied that, saying, ‘We remember only one period of silence.” So, they wrote to Sayyidina Ubayy ibn Ka’b at Madinah and he wrote back that Samurah rememberred correctly. Sa’eed said that they asked Qatadah what those periods of silence were. He said, “(They were) When one begins the salah (after the first takbir) and when one finishes the recital at Waladdaaleen . The narrator said that he liked very much the silence on finishing the recital till he had regained his breath.