سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 198

کیا سونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

راوی: احمد بن محمد بن حنبل , عبدالرزاق , ابن جریج , نافع , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شُغِلَ عَنْهَا لَيْلَةً فَأَخَّرَهَا حَتَّی رَقَدْنَا فِي الْمَسْجِدِ ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا ثُمَّ رَقَدْنَا ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا ثُمَّ رَقَدْنَا ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا فَقَالَ لَيْسَ أَحَدٌ يَنْتَظِرُ الصَّلَاةَ غَيْرُکُمْ

احمد بن محمد بن حنبل، عبدالرزاق، ابن جریج، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک رات نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مشغولیت کی بنا پر نماز عشاء میں تاخیر فرمائی یہاں تک کہ ہم لوگ (انتظار کرتے کرتے) مسجد ہی میں سو گئے ہم پھر جاگے اور پھر سو گئے پھر جاگے پھر سو گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا تمہارے علاوہ اور کوئی نماز کا انتظار نہیں کرتا۔

یہ حدیث شیئر کریں