جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 260

سجدہ پیشانی اور ناک پر کیا جاتا ہے

راوی: بندار , ابوعامر , فلیح بن سلیمان , عباس بن سہل , ابوحمید ساعدی

حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنِي عَبَّاسُ بْنُ سَهْلٍ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا سَجَدَ أَمْکَنَ أَنْفَهُ وَجَبْهَتَهُ مِنْ الْأَرْضِ وَنَحَّی يَدَيْهِ عَنْ جَنْبَيْهِ وَوَضَعَ کَفَّيْهِ حَذْوَ مَنْکِبَيْهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَوَائِلِ بْنِ حُجْرٍ وَأَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي حُمَيْدٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنْ يَسْجُدَ الرَّجُلُ عَلَی جَبْهَتِهِ وَأَنْفِهِ فَإِنْ سَجَدَ عَلَی جَبْهَتِهِ دُونَ أَنْفِهِ فَقَدْ قَالَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ يُجْزِئُهُ وَقَالَ غَيْرُهُمْ لَا يُجْزِئُهُ حَتَّی يَسْجُدَ عَلَی الْجَبْهَةِ وَالْأَنْفِ

بندار، ابوعامر، فلیح بن سلیمان، عباس بن سہل، ابوحمید ساعدی سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سجده کرتے تو ناک اور پیشانی کو زمین پر جما کر رکھتے بازؤوں کو پہلؤں سے جدا رکھتے اور ہتھیلیوں کو کندھوں کو برابر رکھتے تھے اس باب میں حضرت ابن عباس وائل بن حجر اور ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حدیث ابی حمید حسن صحیح ہے اور اسی پر اہل علم کا عمل ہے کہ سجدہ ناک اور پیشانی پر کیا جائے اگر کوئی صرف پیشانی پر کرے یعنی ناک کو زمین پر نہ رکھے تو بعض اہل علم کے نزدیک یہ جائز اور بعض دوسرے اہل علم کے قول ہے کہ ناک زمین پر رکھنا ضروری ہے صرف پیشانی پر سجدہ کرنا کافی نہیں

Sayyidina Abu Humayd Sa’idi narrated that when the Prophet Li went into prostration, he placed his nose and forehead on the ground, keeping his arms away from his sides and plams of his hands in line with his shoulders.

یہ حدیث شیئر کریں