سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 209

مذی کا بیان

راوی: مسدد , اسمعیل , ابن ابراہیم , محمد بن اسحق , سعید بن عبید بن سباق , سہل بن حنیف

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ السَّبَّاقِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ قَالَ کُنْتُ أَلْقَی مِنْ الْمَذْيِ شِدَّةً وَکُنْتُ أُکْثِرُ مِنْ الِاغْتِسَالِ فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ إِنَّمَا يُجْزِيکَ مِنْ ذَلِکَ الْوُضُوئُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَکَيْفَ بِمَا يُصِيبُ ثَوْبِي مِنْهُ قَالَ يَکْفِيکَ بِأَنْ تَأْخُذَ کَفًّا مِنْ مَائٍ فَتَنْضَحَ بِهَا مِنْ ثَوْبِکَ حَيْثُ تَرَی أَنَّهُ أَصَابَهُ

مسدد، اسماعیل ابن ابراہیم، محمد بن اسحاق ، سعید بن عبید بن سباق، حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں کثرت مذی کی شکایت پر تکلیف میں مبتلاء رہتا تھا کیونکہ میں اکثر اس کی وجہ سے غسل کیا کرتا تھا آخر کار میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کے بارے میں عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (مذی نکلنے پر) صرف وضو کرنا کافی ہے میں نے عرض کا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر مذی کپڑے پر لگ جائے تو کیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک چلو پانی لے کر اس مقام پر چھڑک دو جہاں تمہیں محسوس ہو مذی لگی ہے۔

Narrated Sahl ibn Hunayf:
I felt greatly distressed by the frequent flowing of prostatic fluid. For this reason I used to take a bath very often. I asked the apostle of Allah (peace_be_upon_him) about this. He replied: Ablution will be sufficient for you because of this. I asked: Apostle of Allah, what should I do if it smears my clothes. He replied: It is sufficient if you take a handful of water and sprinkle it on your clothe when you find it has smeared it.

یہ حدیث شیئر کریں