سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 237

غسل کیلئے پانی کی مقدار

راوی: عبداللہ بن مسلم , مالک , ابن شہاب , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَغْتَسِلُ مِنْ إِنَائٍ وَاحِدٍ هُوَ الْفَرَقُ مِنْ الْجَنَابَةِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَی ابْنُ عُيَيْنَةَ نَحْوَ حَدِيثِ مَالِکٍ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ فِي هَذَا الْحَدِيثِ قَالَتْ کُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَائٍ وَاحِدٍ فِيهِ قَدْرُ الْفَرَقِ قَالَ أَبُو دَاوُد سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ يَقُولُ الْفَرَقُ سِتَّةُ عَشَرَ رِطْلًا وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ صَاعُ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ خَمْسَةُ أَرْطَالٍ وَثُلُثٌ قَالَ فَمَنْ قَالَ ثَمَانِيَةُ أَرْطَالٍ قَالَ لَيْسَ ذَلِکَ بِمَحْفُوظٍ قَالَ و سَمِعْت أَحْمَدَ يَقُولُ مَنْ أَعْطَی فِي صَدَقَةِ الْفِطْرِ بِرِطْلِنَا هَذَا خَمْسَةَ أَرْطَالٍ وَثُلُثًا فَقَدْ أَوْفَی قِيلَ الصَّيْحَانِيُّ ثَقِيلٌ قَالَ الصَّيْحَانِيُّ أَطْيَبُ قَالَ لَا أَدْرِي

عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرق نامی ایک برتن سے غسل جنابت کرتے تھے ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ معمر نے زہری سے اس حدیث میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا قول یوں روایت کیا ہے کہ میں اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دونوں مل کر ایک برتن سے غسل کرتے تھے جو فرق کے برابر تھا ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ ابن عیینہ نے بھی امام مالک رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کے مثل روایت کیا ہے ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ میں نے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ علیہ سے سنا وہ فرماتے تھے کہ فرق سولہ رطل کا ہوتا ہے اور میں نے ان سے یہ بھی سنا ہے کہ ابن ابی ذئب کا صاع پانچ رطل اور تہائی رطل تھا میں نے کہا کہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ صاع آٹھ رطل کا ہوتا ہے (اسکا کیا مطلب ہوتا ہے) امام احمد نے کہا کہ یہ غیر محفوظ ہے ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ میں نے امام احمد سے سنا وہ فرماتے تھے کہ جس شخص نے ہمارے رطل کے لحاظ سے سدقہ فطر پانچ رطل اور تہائی رطل دیا رو اس نے پورا دیا لوگوں نے کہا کہ صیحانی کھجور بھاری ہوتی ہے آپ نے کہا کہ صیحانی تو اور بھی بہتر ہے پھر کہا مجھے معلوم نہیں

یہ حدیث شیئر کریں