اللہ تعالیٰ کا فرمان اور اللہ نے ابراہیم (علیہ السلام) کو اپنا دوست بنایا ۔ اور بے شک ابراہیم (علیہ السلام) اللہ کی عبادت کرنے والے تھے۔ اور بے شک ابراہیم (علیہ السلام) نرم دل اور بردبار تھے) کا بیان ابومیسرہ کہتے ہیں کہ اواہ کے معنی حبشی زبان میں رحیم کے ہیں ۔
راوی: مومل اسمعیل عوف ابورجاء سے سمرہ
حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنَا عَوْفٌ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَائٍ حَدَّثَنَا سَمُرَةُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَانِي اللَّيْلَةَ آتِيَانِ فَأَتَيْنَا عَلَی رَجُلٍ طَوِيلٍ لَا أَکَادُ أَرَی رَأْسَهُ طُولًا وَإِنَّهُ إِبْرَاهِيمُ عليه السلام
مومل اسماعیل عوف ابورجاء سے حضرت سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آج رات (خواب میں میرے) پاس دو آدمی آئے اور ہم سب ایک طویل القامت آدمی کے پاس پہنچے جس کی لمبائی کے سبب میں اس کا سر نہ دیکھ سکتا تھا وہ ابراہیم علیہ السلام تھے۔
Narrated Samura:
Allah's Apostle said, "Two persons came to me at night (in dream) (and took me along with them). We passed by a tall man who was so tall that I was not able to see his head and that person was Abraham."