یزفون یعنی تیز چلنے کا بیان
راوی: موسی بن اسمعیل عبدالواحد اعمش ابراہیم تیمی ان کے والد ابوذر
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ مَسْجِدٍ وُضِعَ فِي الْأَرْضِ أَوَّلَ قَالَ الْمَسْجِدُ الْحَرَامُ قَالَ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ الْمَسْجِدُ الْأَقْصَی قُلْتُ کَمْ کَانَ بَيْنَهُمَا قَالَ أَرْبَعُونَ سَنَةً ثُمَّ أَيْنَمَا أَدْرَکَتْکَ الصَّلَاةُ بَعْدُ فَصَلِّهْ فَإِنَّ الْفَضْلَ فِيهِ
موسی بن اسماعیل عبدالواحد اعمش ابراہیم تیمی ان کے والد حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! دنیا میں سب سے پہلے کون سی مسجد بنائی گئی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (مکہ کی) مسجد حرام میں نے عرض کیا پھر کون سی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (بیت المقدس کی) مسجد اقصی، میں نے عرض کیا ان کے درمیان میں کتنا فاصلہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا چالیس سال، پھر جہاں بھی تمہیں نماز کا وقت ہو جائے وہیں نماز پڑھ لو کیونکہ فضیلت و برتری اسی میں ہے۔
Narrated Abu Dhar:
I said, "O Allah's Apostle! Which mosque was first built on the surface of the earth?" He said, "Al-Masjid-ul-,Haram (in Mecca)." I said, "Which was built next?" He replied "The mosque of Al-Aqsa ( in Jerusalem) ." I said, "What was the period of construction between the two?" He said, "Forty years." He added, "Wherever (you may be, and) the prayer time becomes due, perform the prayer there, for the best thing is to do so (i.e. to offer the prayers in time)."