صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 635

آیت کریمہ جب لوط علیہ السلام کے پاس فرشتے آئے تو انہوں نے کہا کہ تم اجنبی لوگ ہو کا بیان برکنہ سے مراد وہ لوگ ہیں جو ان کے ساتھ تھے کیونکہ وہ ان کی قوت (بازو) تھے ترکنوا کے معنی تم مائل ہوتے ہو انکرھم نکرہم اور استنکرھم کے ایک ہی معنی ہیں یھرعون کے معنی وہ دوڑتے تھے دابر کے معنی آخر صیحہ کے معنی ہلاک کرنے والی آواز للمتوسمین کے معنی دیکھنے والوں کے لبسبیل یعنی راستہ میں ۔

راوی: محمود ابواحمد سفیان ابواسحق اسود عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَرَأَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ

محمود ابواحمد سفیان ابواسحاق اسود حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ (دال سے) پڑھا ہے۔

Narrated 'Abdullah:
The Prophet recited:– 'Hal-min-Muddakir' (54.15) (Is there any that will remember) (and avoid evil).

یہ حدیث شیئر کریں