آیت کریمہ (اور ہم نے) ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو (رسول بنا کر بھیجا) کا بیان۔ حجر والوں نے رسولوں کو جھٹلایا حجر ثمود کی جگہ کا نام ہے رہا حرث حجر یہاں اس کے معنی حرام اور ممنوع چیز کے ہیں تو وہ کھیتی حجر محجور ہوئی اور حجر ہر وہ عمارت جسے تم بناؤ اور جو زمین تم (عمارت کے ذریعہ) گھیر لو تو وہ بھی حجر ہے اسی وجہ سے حطیم کعبہ کو حجر کہتے ہیں گویا حطیم محطوم کے معنی میں ہے جیسے قتیل مقتول کے معنی میں ہے اور گھوڑی کو حجر کہا جاتا ہے اور عقل کو حجر اور حجی کہتے ہیں رہا حجر الیمامہ تو وہ ایک منزل کا نام ہے۔
راوی: حمیدی سفیان ہشام بن عروہ ان کے والد عبداللہ بن زمعہ
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَمْعَةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَکَرَ الَّذِي عَقَرَ النَّاقَةَ قَالَ انْتَدَبَ لَهَا رَجُلٌ ذُو عِزٍّ وَمَنَعَةٍ فِي قَوْمِهِ کَأَبِي زَمْعَةَ
حمیدی سفیان ہشام بن عروہ ان کے والد عبداللہ بن زمعہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو صالح کی اونٹنی کے پیر کاٹنے والے کا تذکرہ کرتے ہوئے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس اونٹنی کو مارنے کے لئے وہ شخص تیار ہوا جو عزت والا اور قوت کے لحاظ سے بڑے جتھے کا آدمی تھا جو ابوزمعہ کی طرح تھا۔
Narrated Abdullah bin Zam'a:
I heard the Prophet while referring to the person who had cut the legs of the she-camel (of the Prophet Salih), saying, "The man who was appointed for doing this job, was a man of honor and power in his nation like Abu Zam'a,"