جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 284

اسی سے متعلق

راوی: محمد بن یحیی نیشاپوری , عمرو بن ابوسلمہ , زہیر بن محمد , ہشام بن عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي سَلَمَةَ أَبُو حَفْصٍ التِّنِّيسِيُّ عَنْ زُهَيْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُسَلِّمُ فِي الصَّلَاةِ تَسْلِيمَةً وَاحِدَةً تِلْقَائَ وَجْهِهِ يَمِيلُ إِلَی الشِّقِّ الْأَيْمَنِ شَيْئًا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَحَدِيثُ عَائِشَةَ لَا نَعْرِفُهُ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَهْلُ الشَّأْمِ يَرْوُونَ عَنْهُ مَنَاکِيرَ وَرِوَايَةُ أَهْلِ الْعِرَاقِ عَنْهُ أَشْبَهُ وَأَصَحُّ قَالَ مُحَمَّدٌ وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ کَأَنَّ زُهَيْرَ بْنَ مُحَمَّدٍ الَّذِي کَانَ وَقَعَ عِنْدَهُمْ لَيْسَ هُوَ هَذَا الَّذِي يُرْوَی عَنْهُ بِالْعِرَاقِ کَأَنَّهُ رَجُلٌ آخَرُ قَلَبُوا اسْمَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ قَالَ بِهِ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي التَّسْلِيمِ فِي الصَّلَاةِ وَأَصَحُّ الرِّوَايَاتِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَسْلِيمَتَانِ وَعَلَيْهِ أَکْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ وَرَأَی قَوْمٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ تَسْلِيمَةً وَاحِدَةً فِي الْمَکْتُوبَةِ قَالَ الشَّافِعِيُّ إِنْ شَائَ سَلَّمَ تَسْلِيمَةً وَاحِدَةً وَإِنْ شَائَ سَلَّمَ تَسْلِيمَتَيْنِ

محمد بن یحیی نیشاپوری، عمرو بن ابوسلمہ، زہیر بن محمد، ہشام بن عروہ، عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز میں ایک سلام چہرے کے سامنے کی طرف پھیرتے پھر تھوڑا سا دائیں طرف مائل ہو جاتے اس باب میں سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے امام اسماعیل بخاری فرماتے ہیں کہ اہل شام زبیر بن محمد سے منکر احادیث روایت کرتے ہیں اہل عراق کی روایت اس سے بہتر ہیں امام بخاری اور امام احمد بن حنبل فرماتے ہیں کہ زبیر بن محمد جو شام گئے شاید وہ یہ نہیں ہیں جن سے اہل عراق روایت کرتے ہیں شاہد وہ کوئی اور ہیں جن کا نام تبدیل کر دیا گیا ہے بعض اہل علم نماز میں ایک سلام پھیرنے کے قائل ہیں جبکہ دو سلام پھیرنے کی روایات اصح ہیں اور اسی پر اہل علم کی اکثریت کا عمل ہے جن میں صحابہ تابعین اور بعد کے علماء شامل ہیں صحابہ کرام اور تابعین وغیر کی ایک جماعت فرض نماز میں ایک سلام پھیرنے کی قائل ہے امام شافعی فرماتے ہیں اگر چاہئے تو ایک سلام پھیرلے اور دو سلام پھیرنا چاہئے تو دو سلام پھیر لے

Sayyidah Aishah (RA) said, “Allah’s Messenger (SAW) would offer one salutation in prayer straight in front of his face, then incline a little to the right.

یہ حدیث شیئر کریں