مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ جنایات کی جن صورتوں میں تاوان واجب نہیں ہوتا ان کا بیان ۔ حدیث 678

ظلم کے حاشیہ برداروں پر غضب خداوندی

راوی:

وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " يوشك إن طالت بك مدة أن ترى أقواما في أيديهم مثل أذناب البقر يغدون في غضب الله ويروحون في سخط الله " . وفي رواية : " ويروحون في لعنة الله " . رواه مسلم

اور حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اگر تمہاری عمر دراز ہوئی تو تم عنقریب ان لوگوں کو دیکھو گے جن کے ہاتھوں میں گائے کی دم کی مانند ایک ایسی چیز یعنی کوڑے ہوں گے ، ان کی صبح اللہ کے غضب میں اور ان کی شام اللہ کی شدید ناراضگی میں گزرے گی (یعنی ان لوگوں پر ہمہ وقت اللہ کا عذاب نازل ہوتا رہے گا ) اور ایک روایت میں یہ ہے کہ " ان کی شام اللہ کی لعنت میں گزرے ۔" (مسلم )

تشریح :
ان لوگوں " سے مراد وہ لوگ ہیں جو کسی ظالم و جابر یا کسی صاحب اقتدار کے حاشیہ نشین ہوتے ہیں یا ان کے دروازوں پر پڑے رہتے ہیں اور ان کے آگے پیچھے لگے رہتے ہیں اور پھر اس ظالم وجابر کے بل بوتے پر وہ لوگ عام انسانوں کو ڈراتے دھمکاتے پھرتے ہیں غریبوں کو مارتے پیٹتے ہیں ، کمزوروں کو گالیاں دیتے ہیں اور نادار شرفاء کی عزت وآبرو کو پامال کرتے ہیں اور کٹ کھنے کتے کی طرح ہر ایک کو کاٹنے دوڑتے ہیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں