جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 327

قبلے کی ابتدائ

راوی: ہناد , وکیع , اسرائیل , ابواسحق , براء بن عازب

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ صَلَّی نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ سِتَّةَ أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ أَنْ يُوَجِّهَ إِلَی الْکَعْبَةِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی قَدْ نَرَی تَقَلُّبَ وَجْهِکَ فِي السَّمَائِ فَلَنُوَلِّيَنَّکَ قِبْلَةً تَرْضَاهَا فَوَلِّ وَجْهَکَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ فَوَجَّهَ نَحْوَ الْکَعْبَةِ وَکَانَ يُحِبُّ ذَلِکَ فَصَلَّی رَجُلٌ مَعَهُ الْعَصْرَ ثُمَّ مَرَّ عَلَی قَوْمٍ مِنْ الْأَنْصَارِ وَهُمْ رُکُوعٌ فِي صَلَاةِ الْعَصْرِ نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ فَقَالَ هُوَ يَشْهَدُ أَنَّهُ صَلَّی مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَّهُ قَدْ وَجَّهَ إِلَی الْکَعْبَةِ قَالَ فَانْحَرَفُوا وَهُمْ رُکُوعٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعُمَارَةَ بْنِ أَوْسٍ وَعَمْرِو بْنِ عَوْفٍ الْمُزَنِيِّ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَحَدِيثُ الْبَرَائِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَاهُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کَانُوا رُکُوعًا فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَحَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ہناد، وکیع، اسرائیل، ابواسحاق ، براء بن عازب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب مدینہ تشریف لائے تو سولہ یا سترہ مہینے تک بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے رہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیت اللہ کی طرف منہ کرنا پسند کرتے تھے اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (قَدْ نَرٰى تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَا ءِ فَلَنُوَلِّيَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضٰىھَا فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ) 2۔ البقرۃ : 144) لہذا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کعبہ کی طرف رخ کر لیا جسے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پسند کرتے تھے ایک آدمی نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عصر کی نماز پڑھی پھر وہ انصاری کی ایک جماعت کے پاس سے گزرا جو رکوع میں تھے ان کا رخ بیت المقدس کی طرف تھا اسی صحابى نے کہا کہ وہ گواہی دیتا ہے کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کعبہ کی طرف منہ پھیر لیا راوی کہتے ہیں اس پر ان لوگوں نے رکوع ہی میں اپنے رخ کعبہ کی طرف پھیر لئے اس باب میں ابن عمر ابن عباس عمارہ بن اوس عمرو بن عوف مزنی اور انس سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حدیث براء حسن صحیح ہے اسے سفیان ثوری نے بھی ابواسحاق سے روایت کیا ہے ہناد وکیع سے وہ سفیان سے اور وہ عبداللہ بن دینار سے نقل کرتے ہیں کہ ابن عمر نے فرمایا وہ لوگ فجر کی نماز کے رکوع میں تھے امام ترمذی کہتے ہیں یہ حدیث صحیح ہے

Sayyidna Bara ibn Aazib (RA) said that when the Prophet (SAW) came to Madinah, he continued to face the direction of Bayt al Maqdis in prayer for sixteen or seventeen months. He longed to turn to the ka’bah. So, Allah, the Exalted, revealed (the verse):

So, he turned his face towards the Ka’bah, and he loved that. A man prayed with him the asr prayer and then passed by a section of the Ansar people while they were in ruku of the salah of asr facing Bayt al-Maqdis. So, he said, “He bears testimony that he prayed with Allah’s Messenger (SAW) and indeed he had faced the Kabah,” The narrator said, “They turned their direction while still in ruku. Hamad reported from Waki, from Sufyan, from Abdullah ibn Dinar that Sayyidina Ibn Umar (RA) said, ‘They were in ruku of the salah of fajr.’

یہ حدیث شیئر کریں