جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 331

کہ جو شخص اندھیرے میں قبلہ کی طرف منہ کئے بغیر نماز پڑھ لے

راوی: محمود بن غیلان , وکیع , اشعث بن سعید سمان , عاصم بن عبیداللہ بن عبداللہ بن عامربن ربیعہ , اپنے والد

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ سَعِيدٍ السَّمَّانُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فِي لَيْلَةٍ مُظْلِمَةٍ فَلَمْ نَدْرِ أَيْنَ الْقِبْلَةُ فَصَلَّی کُلُّ رَجُلٍ مِنَّا عَلَی حِيَالِهِ فَلَمَّا أَصْبَحْنَا ذَکَرْنَا ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَلَ فَأَيْنَمَا تُوَلُّوا فَثَمَّ وَجْهُ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَيْسَ إِسْنَادُهُ بِذَاکَ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَشْعَثَ السَّمَّانِ وَأَشْعَثُ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو الرَّبِيعِ السَّمَّانُ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ وَقَدْ ذَهَبَ أَکْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَی هَذَا قَالُوا إِذَا صَلَّی فِي الْغَيْمِ لِغَيْرِ الْقِبْلَةِ ثُمَّ اسْتَبَانَ لَهُ بَعْدَمَا صَلَّی أَنَّهُ صَلَّی لِغَيْرِ الْقِبْلَةِ فَإِنَّ صَلَاتَهُ جَائِزَةٌ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَکِ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ

محمود بن غیلان، وکیع، اشعث بن سعید سمان، عاصم بن عبیداللہ بن عبداللہ بن عامربن ربیعہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا ہم ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ اندھیری رات میں سفر کر رہے تھے اور قبلہ کا رخ نہیں جانتے تھے پس ہر شخص نے اپنے سامنے کی طرف منہ کر کے نماز پڑھی جب صبح ہوئی تو ہم نے اس کا ذکر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا اس پر یہ آیت نازل ہوئی (فَاَيْنَ مَا تُوَلُّوْا فَثَمَّ وَجْهُ اللّٰهِ) 2۔ البقرۃ : 115) تم جس طرف بھی منہ کرو اسی طرف اللہ کا چہرہ ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اس حدیث کی سند قوی نہیں ہم اس حدیث کو صرف اشعث سمان کی روایت سے جانتے ہیں اور اشعث بن سعید ابوالربیع سمان کی حدیث میں ضعیف قرار دیا گیا ہے اکثر اہل علم کا یہی مذہب ہے کہ اگر کوئی شخص اندھیرے میں قبلہ کی طرف منہ کئے بغیر نماز پڑھ لے پھر نماز پڑھ لینے کے بعد اسے معلوم ہو کہ اس نے قبلہ رخ ہوئے بغیر نماز پڑھی ہے تو اس کی نماز جائز ہے اور سفیان ثوری ابن مبارک احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے

Sayyidna Abdullah ibn Aamir ibn Rabi’ah reported from his father that hesaid, “We were travelling with the Prophet -‘–i on a dark night and did not know the direction of the qiblah. So everyone prayed in the direction opposite him. In the morning, we mentioned that to the Prophet (SAW) and the verse was revealed 1)I .m, i L.- (so withersoever you turn, there is Allah’s countenance.

یہ حدیث شیئر کریں