صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 652

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ مُوسَى إِنَّهُ كَانَ مُخْلِصًا وَكَانَ رَسُولًا نَبِيًّا وَنَادَيْنَاهُ مِنْ جَانِبِ الطُّورِ الْأَيْمَنِ وَقَرَّبْنَاهُ نَجِيًّا كَلَّمَهُ وَوَهَبْنَا لَهُ مِنْ رَحْمَتِنَا أَخَاهُ هَارُونَ نَبِيًّا يُقَالُ لِلْوَاحِدِ وَللْاثْنَيْنِ وَالْجَمِيعِ نَجِيٌّ وَيُقَالُ خَلَصُوا نَجِيًّا اعْتَزَلُوا نَجِيًّا وَالْجَمِيعُ أَنْجِيَةٌ يَتَنَاجَوْنَ

مندرجہ ذیل آیت کریمہ کا بیان اور کتاب میں موسیٰ کا ذکر کیجئے بیشک وہ خالص (دوست) اور پیغمبر و نبی تھے اور ہم نے انہیں طور کی جانب سے آواز دی اور انہیں باتیں کرنے کے لئے اپنا مقرب بنایا اور ہم نے انہیں محض اپنی رحمت سے ان کے بھائی ہارون کو نبی بنا کر عطا کیا‘ قربنا و نجیا کے معنی ان سے گفتگو کی‘ مفرد و تثنیہ اور جمع سب کے لئے نجی بولتے ہیں‘ محاورہ ہے خلصوا نجیا یعنی وہ مشورہ کرنے کے لئے الگ چلے گئے اور اس کی جمع انجیہ آتی ہے یعنی وہ مشورہ کرتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں