طوفان کا بیان طوفان کبھی سیلاب کا ہوتا ہے اور لوگوں کے زیادہ مرنے کو بھی طوفان کہتے ہیں القمل کے معنی چیچڑی جو چھوٹی جوں کی طرح ہوتی ہے حقیق کے معنی ہیں لائق اور حق سقط یعنی نادم ہوا جو شخص نادم ہوتا ہے تو وہ اپنے ہاتھ پر گر پڑتا ہے۔ واقعہ خضر و موسیٰ علیہما السلام۔
راوی: عمرو بن محمد یعقوب بن ابراہیم ان کے والد صالح ابن شہاب عبیداللہ بن عبداللہ ابن عباس ما
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ تَمَارَی هُوَ وَالْحُرُّ بْنُ قَيْسٍ الْفَزَارِيُّ فِي صَاحِبِ مُوسَی قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هُوَ خَضِرٌ فَمَرَّ بِهِمَا أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ فَدَعَاهُ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ إِنِّي تَمَارَيْتُ أَنَا وَصَاحِبِي هَذَا فِي صَاحِبِ مُوسَی الَّذِي سَأَلَ السَّبِيلَ إِلَی لُقِيِّهِ هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْکُرُ شَأْنَهُ قَالَ نَعَمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَمَا مُوسَی فِي مَلَإٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ جَائَهُ رَجُلٌ فَقَالَ هَلْ تَعْلَمُ أَحَدًا أَعْلَمَ مِنْکَ قَالَ لَا فَأَوْحَی اللَّهُ إِلَی مُوسَی بَلَی عَبْدُنَا خَضِرٌ فَسَأَلَ مُوسَی السَّبِيلَ إِلَيْهِ فَجُعِلَ لَهُ الْحُوتُ آيَةً وَقِيلَ لَهُ إِذَا فَقَدْتَ الْحُوتَ فَارْجِعْ فَإِنَّکَ سَتَلْقَاهُ فَکَانَ يَتْبَعُ أَثَرَ الْحُوتِ فِي الْبَحْرِ فَقَالَ لِمُوسَی فَتَاهُ أَرَأَيْتَ إِذْ أَوَيْنَا إِلَی الصَّخْرَةِ فَإِنِّي نَسِيتُ الْحُوتَ وَمَا أَنْسَانِيهِ إِلَّا الشَّيْطَانُ أَنْ أَذْکُرَهُ فَقَالَ مُوسَی ذَلِکَ مَا کُنَّا نَبْغِ فَارْتَدَّا عَلَی آثَارِهِمَا قَصَصًا فَوَجَدَا خَضِرًا فَکَانَ مِنْ شَأْنِهِمَا الَّذِي قَصَّ اللَّهُ فِي کِتَابِهِ
عمرو بن محمد یعقوب بن ابراہیم ان کے والد صالح ابن شہاب عبیداللہ بن عبداللہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ ان کے اور حر بن قیس کے درمیان موسیٰ کے ساتھ کے بارے میں اختلاف ہوا ابن عباس نے فرمایا وہ خضر ہیں پھر ابی بن کعب ادھر سے گزرے تو انہیں ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے بلا کر کہا کہ میرا اور میرے اس دوست کا موسیٰ کے اس ساتھی کے بارے میں اختلاف ہو گیا ہے جن سے ملنے کی موسیٰ نے سبیل دریافت کی تھی کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ان کا کچھ حال بیان کرتے سنا ہے؟ ابی نے کہا ہاں! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ موسیٰ بنی اسرائیل کی ایک جماعت میں تھے کہ ایک شخص آیا اور اس نے کہا کیا آپ ایسے شخص کو جانتے ہیں جو آپ سے بڑا عالم ہو؟ تو موسیٰ نے کہا نہیں تو اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ ہاں (تم سے بڑا عالم) ہمارا ایک بندہ خضر موجود ہے تو موسیٰ نے ان سے ملاقات کا راستہ دریافت کیا تو ان کی نشانی مچھلی بنا دی گئی اور ان سے کہا گیا جب تم مچھلی کو نہ پاؤ تو پیچھے کو لوٹنا تم خضر سے مل جاؤ گے تو موسیٰ دریا میں مچھلی کا نشان دیکھتے رہے پھر موسیٰ سے ان کے خادم نے کہا کیا آپ کو معلوم ہے کہ جب ہم اس پتھر کے پاس بیٹھے تھے تو میں مچھلی کو بھول گیا اور مجھے اس کی یاد سے صرف شیطان نے غافل کردیا ہے تو حضرت موسیٰ علیہ السلام نے کہا کہ ہمیں تو اسی کی تلاش تھی پس وہ دونوں پچھلے پاؤں لوٹ پڑے اور خضر سے ملاقات ہوئی پھر ان کی کیفیت اللہ نے اپنی کتاب میں بیان فرمائی ہے۔
Narrated Ibn Abbas:
That he differed with Al-Hur bin Qais Al-Fazari regarding the companion of Moses. Ibn 'Abbas said that he was Al-Khadir. Meanwhile Ubai bin Ka'b passed by them and Ibn 'Abbas called him saying, "My friend and I have differed regarding Moses' companion whom Moses asked the way to meet. Have you heard Allah's Apostle mentioning something about him?" He said, "Yes, I heard Allah's Apostle saying, 'While Moses was sitting in the company of some Israelites, a man came and asked (him), 'Do you know anyone who is more learned than you?' Moses replied, 'No.' So, Allah sent the Divine Inspiration to Moses: 'Yes, Our slave, Khadir (is more learned than you).' Moses asked how to meet him (i.e. Khadir). So, the fish, was made, as a sign for him, and he was told that when the fish was lost, he should return and there he would meet him. So, Moses went on looking for the sign of the fish in the sea. The servant boy of Moses said to him, 'Do you know that when we were sitting by the side of the rock, I forgot the fish, and t was only Satan who made me forget to tell (you) about it.' Moses said, That was what we were seeking after,' and both of them returned, following their footmarks and found Khadir; and what happened further to them, is mentioned in Allah's Book."