صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 664

اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے۔

راوی: اسحق بن ابراہیم روح بن عبادۃ عوف حسن و محمد خلاس ابوہریرہ

حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ الْحَسَنِ وَمُحَمَّدٍ وَخِلَاسٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مُوسَی کَانَ رَجُلًا حَيِيًّا سِتِّيرًا لَا يُرَی مِنْ جِلْدِهِ شَيْئٌ اسْتِحْيَائً مِنْهُ فَآذَاهُ مَنْ آذَاهُ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ فَقَالُوا مَا يَسْتَتِرُ هَذَا التَّسَتُّرَ إِلَّا مِنْ عَيْبٍ بِجِلْدِهِ إِمَّا بَرَصٌ وَإِمَّا أُدْرَةٌ وَإِمَّا آفَةٌ وَإِنَّ اللَّهَ أَرَادَ أَنْ يُبَرِّئَهُ مِمَّا قَالُوا لِمُوسَی فَخَلَا يَوْمًا وَحْدَهُ فَوَضَعَ ثِيَابَهُ عَلَی الْحَجَرِ ثُمَّ اغْتَسَلَ فَلَمَّا فَرَغَ أَقْبَلَ إِلَی ثِيَابِهِ لِيَأْخُذَهَا وَإِنَّ الْحَجَرَ عَدَا بِثَوْبِهِ فَأَخَذَ مُوسَی عَصَاهُ وَطَلَبَ الْحَجَرَ فَجَعَلَ يَقُولُ ثَوْبِي حَجَرُ ثَوْبِي حَجَرُ حَتَّی انْتَهَی إِلَی مَلَإٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ فَرَأَوْهُ عُرْيَانًا أَحْسَنَ مَا خَلَقَ اللَّهُ وَأَبْرَأَهُ مِمَّا يَقُولُونَ وَقَامَ الْحَجَرُ فَأَخَذَ ثَوْبَهُ فَلَبِسَهُ وَطَفِقَ بِالْحَجَرِ ضَرْبًا بِعَصَاهُ فَوَاللَّهِ إِنَّ بِالْحَجَرِ لَنَدَبًا مِنْ أَثَرِ ضَرْبِهِ ثَلَاثًا أَوْ أَرْبَعًا أَوْ خَمْسًا فَذَلِکَ قَوْلُهُ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَکُونُوا کَالَّذِينَ آذَوْا مُوسَی فَبَرَّأَهُ اللَّهُ مِمَّا قَالُوا وَکَانَ عِنْدَ اللَّهِ وَجِيهًا

اسحاق بن ابراہیم روح بن عبادہ عوف حسن و محمد خلاس حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ موسیٰ بڑے شرمیلے اور ستر پوش آدمی تھے ان کی شرم کی وجہ سے ان کے جسم کا ذرا سا حصہ بھی ظاہر نہ ہوتا تھا بنی اسرائیل نے انہیں اذیت پہنچائی اور انہوں نے کہا کہ یہ جو اتنی پردہ پوشی کرتے ہیں تو صرف اس لئے کہ ان کا جسم عیب دار ہے یا تو انہیں برص ہے یا انتفاخ خصتین ہے یا اور کوئی بیماری ہے۔ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ کو ان تمام بہتانوں سے پاک صاف کرنا چاہا سو ایک دن موسیٰ نے تنہائی میں جا کر کپڑے اتار کر پتھر پر رکھ دیئے پھر غسل کیا جب غسل سے فارغ ہوئے تو اپنے کپرے لینے چلے مگر وہ پتھر ان کے کپڑے لے کا بھاگا موسیٰ اپنا عصا لے کر پتھر کے پیچھے چلے اور کہنے لگے اے پتھر! میرے کپڑے دے اے پتھر! میرے کپڑے دے حتیٰ کہ وہ پتھر بنی اسرائیل کی ایک جماعت کے پاس پہنچ گیا انہوں نے برہنہ حالت میں موسیٰ کو دیکھا، تو اللہ کی مخلوقات میں سب سے اچھا اور ان تمام عیوب سے جو وہ منسوب کرتے تھے انہوں نے بری پایا وہ پتھر ٹھہر گیا اور موسیٰ نے اپنے کپڑے لے کر پہن لئے پھر موسیٰ نے اپنے عصا سے اس پتھر کو مارنا شروع کیا پس واللہ موسیٰ کے مارنے کی وجہ سے اس پتھر میں تین یا چار یا پانچ نشانات ہو گئے یہی اس آیت کریمہ کا مطلب ہے کہ اے ایمان والو! ان لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جنہوں نے موسیٰ کو تکلیف پہنچائی تو اللہ نے انہیں اس بات سے (جو وہ موسیٰ کے بارے میں کہتے تھے) بری کردیا اور وہ اللہ کے نزدیک باعزت تھے۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "(The Prophet) Moses was a shy person and used to cover his body completely because of his extensive shyness. One of the children of Israel hurt him by saying, 'He covers his body in this way only because of some defect in his skin, either leprosy or scrotal hernia, or he has some other defect.' Allah wished to clear Moses of what they said about him, so one day while Moses was in seclusion, he took off his clothes and put them on a stone and started taking a bath. When he had finished the bath, he moved towards his clothes so as to take them, but the stone took his clothes and fled; Moses picked up his stick and ran after the stone saying, 'O stone! Give me my garment!' Till he reached a group of Bani Israel who saw him naked then, and found him the best of what Allah had created, and Allah cleared him of what they had accused him of. The stone stopped there and Moses took and put his garment on and started hitting the stone with his stick. By Allah, the stone still has some traces of the hitting, three, four or five marks. This was what Allah refers to in His Saying:– "O you who believe! Be you not like those Who annoyed Moses, But Allah proved his innocence of that which they alleged, And he was honorable In Allah's Sight." (33.69)

یہ حدیث شیئر کریں