صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 668

موسیٰ کی وفات اور اس کے بعد کے حالات کا بیان

راوی: یحیی بن موسیٰ عبدالرزاق معمر ابن طاؤس ان کے والد ابوہریرہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أُرْسِلَ مَلَکُ الْمَوْتِ إِلَی مُوسَی عَلَيْهِمَا السَّلَام فَلَمَّا جَائَهُ صَکَّهُ فَرَجَعَ إِلَی رَبِّهِ فَقَالَ أَرْسَلْتَنِي إِلَی عَبْدٍ لَا يُرِيدُ الْمَوْتَ قَالَ ارْجِعْ إِلَيْهِ فَقُلْ لَهُ يَضَعُ يَدَهُ عَلَی مَتْنِ ثَوْرٍ فَلَهُ بِمَا غَطَّتْ يَدُهُ بِکُلِّ شَعَرَةٍ سَنَةٌ قَالَ أَيْ رَبِّ ثُمَّ مَاذَا قَالَ ثُمَّ الْمَوْتُ قَالَ فَالْآنَ قَالَ فَسَأَلَ اللَّهَ أَنْ يُدْنِيَهُ مِنْ الْأَرْضِ الْمُقَدَّسَةِ رَمْيَةً بِحَجَرٍ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ کُنْتُ ثَمَّ لَأَرَيْتُکُمْ قَبْرَهُ إِلَی جَانِبِ الطَّرِيقِ تَحْتَ الْکَثِيبِ الْأَحْمَرِ قَالَ وَأَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامٍ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ

یحیی بن موسیٰ عبدالرزاق معمر ابن طاؤس ان کے والد حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ ملک الموت کو موسیٰ کے پاس بھیجا گیا جب وہ ان کے پاس آئے تو موسیٰ علیہ السلام نے ان کے ایک گھونسہ مارا تو وہ اللہ تعالیٰ کے پاس واپس گئے اور کہنے لگے کہ تو نے ایسے بندہ کے پاس مجھے بھیجا ہے جو موت نہیں چاہتا اللہ تعالیٰ نے کہا کہ تم واپس جا کر اس سے کہو کہ تم کسی بیل کی پشت پر اپنا ہاتھ رکھو پس جتنے بال ان کے ہاتھ کے نیچے آ جائیں گے تو ہر بال کے بدلے میں ایک سال کی عمر ملے گی، موسیٰ نے کہا کہ اے پروردگار پھر کیا ہوگا؟ اللہ نے کہا پھر موت آئے گی موسیٰ نے کہا تو ابھی آ جائے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، موسیٰ علیہ السلام نے درخواست کی انہیں ارض مقدس سے ایک پتھر پھینکنے کے فاصلہ تک قریب کر دے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر میں وہاں ہوتا تو تمہیں ان کی قبر راستہ کے کنارے سرخ ٹیلے کے نیچے دکھا دیتا۔

Narrated Abu Huraira:
The Angel of Death was sent to Moses when he came to Moses, Moses slapped him on the eye. The angel returned to his Lord and said, "You have sent me to a Slave who does not want to die." Allah said, "Return to him and tell him to put his hand on the back of an ox and for every hair that will come under it, he will be granted one year of life." Moses said, "O Lord! What will happen after that?" Allah replied, "Then death." Moses said, "Let it come now." Moses then requested Allah to let him die close to the Sacred Land so much so that he would be at a distance of a stone's throw from it." Abu Huraira added, "Allah's Apostle said, 'If I were there, I would show you his grave below the red sand hill on the side of the road."

یہ حدیث شیئر کریں