صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 696

فرمان خداوندی کا بیان کہ اور جب فرشتوں نے کہا اے مریم کن فیکون تک یُبَشِّرُکِ اور یَبشُرُکِ ایک ہی معنی میں ہیں وجیھا یعنی شریف و معزز ابراہیم نے فرمایا المسیح یعنی صدیق مجاہد نے فرمایا الکھل یعنی بردبار الاکمہ جسے دن کو نظر آئے رات کو نہ آئے دوسرے لوگوں نے کہا کہ اکمتہ کے معنی مادر زاد نابینا۔

راوی: صدقہ بن فضل ولید اوزاعی عمری بن ہانی جنادہ بن ابوامیہ عبادہ

حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَيْرُ بْنُ هَانِئٍ قَالَ حَدَّثَنِي جُنَادَةُ بْنُ أَبِي أُمَيَّةَ عَنْ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ شَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَأَنَّ عِيسَی عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ وَکَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَی مَرْيَمَ وَرُوحٌ مِنْهُ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ أَدْخَلَهُ اللَّهُ الْجَنَّةَ عَلَی مَا کَانَ مِنْ الْعَمَلِ قَالَ الْوَلِيدُ حَدَّثَنِي ابْنُ جَابِرٍ عَنْ عُمَيْرٍ عَنْ جُنَادَةَ وَزَادَ مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ الثَّمَانِيَةِ أَيَّهَا شَائَ

صدقہ بن فضل ولید اوزاعی عمیر بن ہانی جنادہ بن ابوامیہ عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے اس بات کی گواہی دی کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں اور عیسیٰ علیہ السلام اس کے بندے اور رسول اور اس کا وہ کلمہ ہیں جو اس نے مریم کو پہنچایا تھا اور اس کی طرف سے ایک جان ہیں اور جنت حق ہے اور دوزخ حق ہے تو اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کرے گا جیسے بھی عمل کرتا ہو ولید نے ابن جابر عمیر جنادہ کے واسطہ سے یہ الفاظ زیادہ کئے ہیں کہ جنت کے آٹھ دروازوں میں سے جس سے وہ چاہے (اللہ داخل جنت کرے گا) ۔

Narrated 'Ubada:
The Prophet said, "If anyone testifies that None has the right to be worshipped but Allah Alone Who has no partners, and that Muhammad is His Slave and His Apostle, and that Jesus is Allah's Slave and His Apostle and His Word which He bestowed on Mary and a Spirit created by Him, and that Paradise is true, and Hell is true, Allah will admit him into Paradise with the deeds which he had done even if those deeds were few." (Junada, the sub-narrator said, " 'Ubada added, 'Such a person can enter Paradise through any of its eight gates he likes.")

یہ حدیث شیئر کریں