وتر کا بیان۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي سُهَيْلٍ نَافِعِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَائِرَ الرَّأْسِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَاذَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الصَّلَاةِ قَالَ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ وَالصِّيَامَ فَأَخْبَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرَائِعِ الْإِسْلَامِ فَقَالَ وَالَّذِي أَكْرَمَكَ لَا أَتَطَوَّعُ شَيْئًا وَلَا أَنْقُصُ مِمَّا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْلَحَ وَأَبِيهِ إِنْ صَدَقَ أَوْ دَخَلَ الْجَنَّةَ وَأَبِيهِ إِنْ صَدَقَ
حضرت طلحہ بن عبیداللہ بیان کرتے ہیں ایک دیہاتی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس کے بال الجھے ہوئے تھے اس نے عرض کی یا رسول اللہ اللہ نے میرے اوپر کتنی نمازیں فرض کی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا پانچ نمازیں فرض کی ہیں اور روزہ رکھنا فرض کیا ہے پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کی بنیادی تعلیمات سے آگاہ کیا اور وہ شخص بولا اس ذات کی قسم جس نے آپ کو بزرگی عطا کی ہے میں ان میں مزید کسی چیز کا اضافہ نہیں کروں گا اور جو اللہ نے مجھ پر فرض کیا ہے اس میں کوئی کمی نہیں کروں گا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے اس کے باپ کی قسم اگر یہ سچ کہہ رہا ہے تو یہ کامیاب ہوگیا۔ (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) یہ جنت میں داخل ہوجائے گا اگر یہ سچ کہہ رہا ہے اس کے باپ کی قسم۔